خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کا ایک سالہ دور، جاری اخراجات میں 275 ارب روپے کا اضافہ

خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کا ایک سالہ دور، جاری اخراجات میں 275 ارب روپے کا اضافہ

عرفان خان

خیبر پختونخوا میں سرکاری افسران، ملازمین کی تنخواہوں،مراعات اور نئی بھرتیوں سمیت محکموں کے بے تحاشا جاری اخراجات نے صوبائی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کر دیا۔

صرف ایک سال کے دوران نئی بھرتیوں، افسران کی تنخواہوں اور مراعات سمیت محکموں کے جاری اخراجات میں 275ارب 98 کروڑ24لاکھ40ہزار روپے کا خطیر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ اضافہ صرف ایک مالی سال2022-23ء کی نسبت مالی سال 2023-24ء کے دوران سامنے آیا ہے۔ تحریک انصاف کے گزشتہ دور میں ایک سال کے دوران سب سے سے زیادہ اضافہ محکمہ صحت میں 49ارب 39کروڑ اور تحصیل گورنمنٹ کو تنخواہوں کی مد میں 49ارب 10 کروڑ90لاکھ روپے دیکھنے میں آیا ہے۔ اس عرصہ کے دوران پنشن کی مد میں 24ارب روپے کا خطیر اضافہ بھی دیکھا گیا۔ایک سال کے دوران صوبائی اسمبلی کے جاری اخراجات میں 52کروڑ74لاکھ83ہزار، جنرل ایڈمنسٹریشن میں ایک ارب64کروڑ 78لاکھ 95 ہزار، فنانس، ٹریژرر اینڈ لوکل فنڈ آڈٹ میں 86کروڑ44لاکھ59ہزار، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور ادارہ شماریات میں 38کروڑ39لاکھ25ہزار، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 46کروڑ 91لاکھ24ہزار،ریونیو اینڈ اسٹیٹ میں ایک ارب6کروڑ47لاکھ75ہزاراور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول میں 41کروڑ29 لاکھ 57ہزار روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔

محکمہ خزانہ کی دستاویزات کے مطابق مالی سال2022-23ء کی نسبت روا ں مالی سال 2023-24ء کے دوران محکمہ داخلہ و قبائلی امور میں 62کروڑ50لاکھ71ہزار، محکمہ جیل میں ایک ارب81کروڑ9لاکھ48ہزار، محکمہ پولیس میں 23ارب57 کروڑ53لاکھ59 ہزار،ایڈمنسٹریشن آف جسٹس میں 2ارب67کروڑ69لاکھ، اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز اینڈ لائبریریز میں 5ارب 77کروڑ 31لاکھ27ہزار، محکمہ صحت میں 49ارب39کروڑ68لاکھ 15ہزار،کمیونیکیشن اینڈ ورکس میں 93کروڑ63لاکھ44ہزار اور شاہراہوں، پلوں کی تعمیر و مرمت میں 3ارب64کروڑ 21لاکھ90ہزارروپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔جاری اخراجات میں ایک سال کے دوران پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں 2 ارب58 کروڑ94لاکھ85ہزار، لوکل گورنمنٹ میں 79کروڑ51لاکھ40ہزار، محکمہ زراعت میں 2ارب8کروڑ5لاکھ92ہزار، اینمیل ہسبنڈری میں 41کروڑ48لاکھ52ہزار، کو آپریشن میں 2کروڑ15لاکھ26ہزار، ماحولیات اور جنگلات میں ایک ارب19کروڑ 23لاکھ97ہزار، وائلڈ لائف میں 44کروڑ21لاکھ15 ہزار، فشریز میں 12کروڑ21لاکھ26ہزار،ایریگیشن میں ایک ارب49کروڑ39لاکھ 32ہزار، صنعت میں 12کروڑ53ہزار، محکمہ معدنیات میں 92کروڑ2لاکھ56ہزاراور سٹیشنری اینڈ پرنٹنگ میں 5کروڑ70لاکھ62ہزارروپے اضافہ ہوا۔ دستاویزات کے مطابق اسی عرصہ کے دوران پاپولیشن ویلفئیر میں 8کروڑ23لاکھ16ہزار، ٹیکنیکل ایجوکیشن میں 77کروڑ60لاکھ65ہزار، محکمہ لیبر میں 16 کروڑ 70لاکھ49ہزار، سوشل ویلفئیر، سپیشل ایجوکیشن اینڈ وومن امپاورمنٹ میں 2ارب47کروڑ33لاکھ81ہزار، محکمہ زکوۃ و عشر میں 14کروڑ11 لاکھ 90 ہزار، پنشن کی مد میں 24ارب27 کروڑ30لاکھ97ہزار، سبسڈی کی مد میں 24ارب75کروڑ3لاکھ73ہزار، حکومتی سرمایہ کاری کی مد میں 21ارب50کروڑ،اوقاف، حج و مذہبی امو رمیں 72کروڑ57لاکھ80ہزار، تحصیل گورنمنٹ نان سیلری میں 11ارب9کروڑ65لاکھ71ہزار،لوکل کونسل کو امداد کی مد میں 2ارب40کروڑ 90 لاکھ59ہزار، محکمہ ہاؤسنگ میں 14کروڑ14لاکھ61ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔

تحصیل گورنمنٹ کو تنخواہوں کی مد میں 49ارب10کروڑ90لاکھ، بین الصوبائی رابطہ میں 2کروڑ34لاکھ43ہزار، محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں 13ارب8 کروڑ38لاکھ73 ہزاراوربحالی و آبادکاری کی مد میں 52کروڑ 84لاکھ48ہزار روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ میں ایک ارب28 کروڑ10لاکھ67ہزار، محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں کے بجٹ میں 16کروڑ51لاکھ، محکمہ انرجی اینڈ پاؤر میں 13کروڑ 39لاکھ44ہزار اور محکمہ کھیل، سیاحت و ثقافت کے بجٹ میں 9کروڑ 36 لاکھ91ہزار روپے کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

author

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *