داسو ڈیم پراجیکٹ حملے میں جاں بحق ہونیوالے پاکستانی شہری اور چینی باشندوں کے خاندانوں کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے داسوڈیم حملے پر دہشتگردوں کے حملے میں ہلاک چینی باشندوں اور ایک پاکستانی شہری کے لواحقین کیلئے امدادی پیکج کی منظوری دیدی۔ وفاقی کابینہ سے ہنگامی بنیادوں پر سرکولیشن سمری پرمنظوری لی گئی، حملے میں ہلاک 5 چینی باشندوں کے خاندان کو 25 لاکھ 80 ہزار ڈالرز امداد دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ داسو ڈیم پر کام کرنیوالے ہلاک ہرچینی خاندان کو5 لاکھ 16 ہزار ڈالرز دیے جائیں گے، رقوم چینی باشندوں کےلواحقین کو بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانہ ادا کرے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ حملے میں ہلاک ایک پاکستانی شہری کے خاندان کو25 لاکھ روپے دیےجائیں گے۔ یاد رہے 26 مارچ کو داسو ڈیم پر کام کرنے والے 5 چینی باشندے دہشتگردحملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: چینی کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کو وسعت دینے میں گہری دلچسپی کا اظہار
دوسری جانب حکومت نے چینی شہریوں سمیت غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے داسو اور چلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت داسو ۔ چلاس سیف سٹی پراجیکٹ کے قیام کا جائزہ لینے کے حوالے سے اہم اجلاس میں ہوا، جس میں انہوں نے جامع پلان طلب کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔ محسن نقوی نے 15 روز میں حتمی سفارشات پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔ داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کا قیام اسلام آباد اور لاہور کی طرح جدید تقاضوں کے مطابق عمل میں لایا جائے گا۔ سیف سٹی کا مقصد صرف کیمرے لگانا نہیں بلکہ ایسا نظام ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے آلاتسے لیس ہو۔وزیر داخلہ نے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ سے اس علاقے کی نگرانی اور سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام آباد پولیس اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی۔ واپڈا، خیبر پختونخوا پولیس اور اسلام آباد پولیس مل کر اس سلسلے میں جامع پلان تیار کریں۔ وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد، آر پی او ہزارہ اور واپڈا کے نمائندہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی اور ہدایت کی کہ کمیٹی 15 دن میں داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی اور جامع پلان پیش کرے۔