وفاقی وزیر پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک کا آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو میں کہنا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے مشترکہ طور پر 15 ارب ڈالرز کا اعلان کر دیا گیا۔
سینٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان میں 20ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے تاہم 5ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پہلا فیز ہے۔ اب پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ سرمایہ کاری کے مواقع ان کے سامنے رکھے جائیں جس کیلئے بڑی تگ و دو کی جارہی ہے۔ ہمیں اپنے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی آگے لانا ہوگا۔ہمارے پرائیویٹ سیکٹرز کو تیاری کیلئے وقت چاہئے کیونکہ پرائیویٹ سیکٹر کیلئے ایسی سرمایہ کاری کا رواج نہیں ہے۔ ہم کچھ آئیڈیاز لے کر ان کے پاس گئے تھے اب وہاں کی 2 کمپنیاں پاکستان آرہی ہیں اور یہاں کی کمپنیوں کیساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔ اللہ نے برکت ڈالی تو یہ سلسلہ مزید آگے بڑھے گا۔
مصدق ملک نے عمران خان کی ریاست مخالف ٹویٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہیں تو کون خان؟ پاکستان نہیں تو کون وزیراعظم؟ پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ خود ہی سوچنا چاہئے کہ ہم کہہ کیا رہے ہیں۔ ’پاکستان نہیں‘ یہ کہنے سے پہلے تھوڑا گھبرانا تو چاہئے۔ اگر ایسی کوئی بات کر دی ہو تو تصحیح کر دینی چاہئے، تصحیح کی جب بات آئے تو مُکتی باہنی کی ٹویٹ کر دی، شیخ مجیب کی ٹویٹ کر دی، پاکستان کو دو لخت کرنے کی ٹویٹ کر دی۔ یہ سلسلہ تو کہیں رُکنا چاہئے، اس قسم کی مہم انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کے موقع پر بھی چلائی تھی۔ انہوں نے جنرل سرفراز شہید سے متعلق بھی ایسی مہم چلائی اور ایک عجیب سی فضا پیدا کی گئی۔ اس کو اب ختم ہونا چاہئے۔
ویڈیو ملاحظہ کریں: