نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے فلسطینی طلبہ کو خوشخبری سنا دی ۔ انہوں نے فلسطینی طلبہ کے لیے سکالر شپ کا اعلان کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق ملالہ فنڈز کی شریک بانی کا آکسفورڈ پاکستان پروگرام کی تقریب میں خطاب کے دوران کہنا تھا کہ غزہ میں تعلیمی فراہمی سے ہی وہاں کے طلبہ کے مسائل حل ہوں گے اور فلسطینی قوم ترقی کرے گی۔ ملک کی ترقی کے لیے نوجوان نسل کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے ۔ جو قومیں تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتی ہیں وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتیں اور جو قومیں تعلیم پر اپنا فوکس رکھتی ہیں ان کو کوئی ترقی سے نہیں روک سکتا ۔ ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ غزہ کے تعلیمی نظام کی تعمیر نو کے لیے دیر پا جنگ بند ی اور کئی برس تک سرمایہ کاری کرنے کی فوری طور پر ضرورت ہے ۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی ٹویٹ کو اون کرے یا نہ کرے، تحقیقا ت ہونگی،عطاءتارڑ
ان کے اس اقدام سے غزہ میں تعلیمی فراہمی کے بنیادی مسائل حل ہوں گے ۔ ان کا دوران خطاب مزید کہنا تھا کہ غزہ کے 80 فیصد سےزائد سکولز اور تمام یونیورسٹیاں جنگ کے باعث مکمل تباہ ہو چکی ہیں ، انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اشارہ بھی دیا ۔ سکالر شپ حاصل کرنے والے فلسطینی طلبہ اکتوبر 2024 میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے مارگریٹ ہال میں اپنی تعلیم شروع کریں گے۔