پشاور پر راہزنوں کا راج، پانچ ماہ میں 15 ہزار جرائم رپورٹ

پشاور پر راہزنوں کا راج، پانچ ماہ میں 15 ہزار جرائم رپورٹ

(حسام الدین)

پشاورسٹریٹ کرائمز، راہزنی، ڈکیتی اور دیگر جرائم میں کراچی کے بعد دوسرا خطرناک ترین شہروں میں شمارہونے لگاہے جہاں پر روزانہ گن پوائنٹ پر شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق راہ چلتی خواتین اورلڑکیوں سے بھی زبردستی موبائل فون چھیننے کے واقعات رونماہورہے ہیں۔ پشاورکے بعض علاقوں میں شام کے بعد شہریوں کاگھروں سے نکلنا محال ہوگیاہے جبکہ دوسری جانب جرائم پیشہ عناصر نے بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا شروع کردی اورموٹرسائیکل کے بجائے پیدل وارداتیں کرنے لگے ہیں۔

ذرائع کے مطابق زیادہ ترپولیس سٹیشنوں میں سیاسی اثرورسوخ اور سفارش کی بنیاد پران سٹیشن ہاؤس آفیسرز کوتعینات کیاگیاہے جن پر نہ صرف شہریوں کو تشدد کے دوران مارنے بلکہ بعض پرشہریوں کو تاوان کی غرض سے اٹھانے کے الزامات بھی سامنے آچکے ہیں۔پولیس دستاویزات کے مطابق پشاورمیں رواں سال کے دوران 15 ہزار 729 جرائم رپورٹ ہوئے ہیں۔اس عرصہ کے دوران پشاور میں 193 موبائل چوری کی وارداتیں رپورٹ ہو چکی ہیں اور 147رجسٹرڈ کیسز میں 103 ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں۔دستا ویزات کے مطابق ضلع پشاورمیں 90 خواتین راہزنی کی شکار ہوئیں۔ گھروں میں گھس کرچوری کرنے کےخلاف 73 کیسز رجسٹرد کئے جا چکے ہیں۔

پشاور میں رواں سال راہزنی کے 90 واقعات میں چوری کی 149،گاڑیاں چوری کی 29 ، موٹر سائیکلیں چوری کی 80 اور 4 بڑی ڈکیتیاں رپورٹ ہوئی ہیں۔پشاورمیں171 افراد قتل ہوئےجبکہ 245 اقدام قتل کے واقعات ہوئے۔ گزشتہ سال 170افراد قتل ہوئے۔ 277 اقدام قتل کے واقعات ہوئےتھے۔دستاویز کے مطابق رواں سال کے دوران بچوں کے اغواء کے 5 کیسیزرپورٹ ہو ئے جبکہ گزشتہ سال 6 بچوں کو اغواکرنے کی رپورٹ درج ہوئیں جن میں ملزمان تاحال مفرور ہیں ۔ رواں سال اغوا برائے تاوان کے 11 واقعات رپورٹ ہوئےہیںپشاورمیں خواتین اور پچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے 32 کیسزرجسٹرڈ ہوئے جبکہ گزشتہ سال جنسی زیادتی کے 30 کیسز رجسٹرڈ ہوئے تھے۔اس کے علاوہ 4 افراد لاپتہ ہیں ۔پشاو میں عدم برداشت کی وجہ سے لڑائی جھگڑوں میں 1159 افراد کو زخمی ہو چکے ہیں۔اس ضمن میں پشاور کے کیپٹل سٹی پولیس آفسر(سی سی پی او ) سید اشفاق انور کا کہنا ہے کہ پشاور میں جرائم پر کافی حد تک قابو پایا جاچکا ہے عوامی معلومات کی فراہمی کی بنا پر بروقت کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔

دوسری جانب ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف ذوالفقار نے دعوئ کیا ہے کہ گزشتہ سال کے اکتوبر سے جاری آپریشنز میں 6 راہزن پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں جبکہ سٹریٹ کرائم میں ملوث 119 ملزمان پولیس مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کئے گئے ہیں۔ رواں سال 94 گینگز بےنقاب کئے گئے ہیں ان میں 250 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے گرفتار ملزمان سے 1 کروڑ 47 لاکھ کا مال مسروقہ برآمد کیا گیا ہے ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *