وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ اعلیٰ ترین عدلیہ نے آئین کے بجائے پی ٹی آئی کے حق میں سیاسی فیصلہ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جو سائل ہی نہیں تھا اور نہ ہی جس نے ریلیف مانگا ، جو فریق ہی نہیں تھا، اس کو ریلیف دے دیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عدالت عظمیٰ نے آئین اور انصاف کے تقا ضے پورے کرنے کے بجائے سیاسی تقاضوں کو اہمیت دی، آئین اور قانون کی تشریح کے بجائے ، آئین سازی کا فرض سنبھال لیا۔ انصاف دینے کے لئے عدل کی جنگ لڑیں تو ہم آپ کے معترف ہوں گےاور آپ کو سلام پیش کریں گے ۔
ایسے فیصلے ملک کے حق میں نیک شگون نہیں ہوتے، رانا ثناء اللہ
دوسری جانب وفاقی وزیر اور سینئر مسلم لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اس فیصلے سے وہ ریلیف دیا گیا جو مانگا ہی نہیں گیا، ایسے ریلیف اور فیصلے ملک کے حق میں نیک شگون نہیں ہوتے۔ اپنے بیان میں لیگی رہنما رانا ثنا ءاللہ کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کی طرف اس وقت جایا جاسکتا ہے جب پارلیمنٹ میں اتفاق رائے ہوگا، اس فیصلے سے وفاق اور تینوں صوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، وفاق اور تینوں صوبوں میں ہمارےنمبرز پورے ہیں۔ ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسے ریلیف اور فیصلے ملک پر بہت بھاری پڑے ہیں ، تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس کو پڑھ کر بات ہوگی، ایسے فیصلوں میں پنڈورا باکس کھلتا ہے تو وہ مناسب بات نہیں ہوتا کیا ہے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔