دونوں بچوں کو انٹرپول فاینڈ سسٹم کی بدولت بشکیک سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق یہ دو بچے 2022 سے لا پتہ تھے جنہیں انٹرپول فائنڈ سسٹم کی بدولت بازیاب کیا گیا ہے یہ جدید سسٹم رواں سال اپریل میں ایف آئی اے کے آپریشنز کا حصہ بنایا گیا تھا، اس جدید سسٹم نے اس کامیاب آپریشن میں اہم کردار ادا کیا۔ نیا لاگو کیا گیا نظام امیگریشن ڈیٹا بیس کو انٹرپول کے عالمی ڈیٹا بیس سے جوڑتا ہے،
مزید پڑھیں:: فیصلہ ہوگیا ہے کہ عمران خان یاپی ٹی آئی اب پاکستان کے ساتھ اکٹھے نہیں چل سکتے، منیب فاروق
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے کے انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (IBMIS) کے ساتھ مربوط انٹرپول سسٹم کے تحت کیا گیا یہ پہلا کامیاب کیس ہے، ترجمان ایف آئی اے نے کہا ہے کہ یہ ایک اہم کامیابی ہے جس میں دو لاپتہ بچوں کو بشکیک سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔
یہ انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ساتھ نئے مربوط انٹرپول سسٹم کے تحت پہلا کامیاب کیس ہے، یہ ایک بڑا اقدام ہے جس کی سربراہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (FIA) کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر، PSP، PPM کی ہدایت پر کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: عوام کو 200 یونٹ تک مفت بجلی دینا ممکن نہیں، وفاقی وزیر توانائی
بچوں محمد حذیفہ اور احمد عمیر عابد کو پنجاب پولیس نے 2022 میں پولیس سٹیشن برکی، لاہور میں درج ایک مقدمے میں لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔جواب میں، NCB- INTERPOL پاکستان نے ان کی بازیابی میں سہولت کے لیے پیلے رنگ کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
انٹر پول فائینڈ سسٹم کی مدد سے لاپتہ افراد اور چوری شدہ پاسپورٹس کی موثر ٹریکنگ ممکن ہوتی ہے۔ اس سے مطلوب مجرموں کی پاکستان آمد پر ان کی گرفتاری میں بھی مدد ملتی ہے۔انٹرپول اسلام آباد اور ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد کے درمیان قریبی تعاون نے بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔ ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے بچوں کو مزید کارروائی کے لیے متعلقہ پولیس حکام کے حوالے کر دیا ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر انٹرپول اور امیگریشن کی ٹیم کو ان کی مثالی کارکردگی پر شاباش دی۔