رشین فیڈریشن اور پاکستان کے مابین تجارت، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں معاہدات

رشین فیڈریشن اور پاکستان کے مابین تجارت، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں معاہدات

وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور روسی ڈپٹی وزیر اعظم الیکسی اوورچک کی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور رشین فیڈریشن کے مابین معیشت، تجارت اور توانائی کے شعبوں میں باہمی معاہدات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رشین فیڈریشن کے ڈپٹی وزیر اعظم الیکسی اوورچک دو روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچے اور دوروزہ دورے کے دوران وہ پاکستان کے صدر ، وزیر اعظم اور مختلف شعبوں کے سربراہوں سے ملاقات کریں گے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم روسی ڈپٹی وزیروزیر اعظم اور ان کے وفد کو خوش امید کہتے ہیں اوردونوں ممالک مل کر دو طرفہ تعلقات، تجارت اور مزید مضبوط کرینگے ۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا کہ آج کثیر الجہتی و عالمی فورمز پر تعاون کے فروغ پر بات چیت ہوئی اوران میں اقوام متحدہ و ایس ای او سمیت دیگر فورم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی دوستوں کو اپنے افغانستان میں قیام امن کے مشترکہ ہدف کے حصول کی کوشیشوں سے آگاہ کیا ہے اور واضح کیا کہ آزادی اظہار رایے کو مزہبی بزرگ ہستیوں کی توہین کا باعث نہیں ہونا چاہیے۔ مشترکہ کانفرنس میں الیکسی اوورچک, روسی نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے اپنے تعلقات کو مزید آگے بڑھانے پرغور کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیمی مسودہ مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ اب ہمارے تعلقات کو 75 برس سے زائد عرصہ ہو چکا ہے اورتجارت, توانایی, تعلیم, باہمی منسلکی, بزنس ٹو بزنس تعلقات سمیت دیگر معاملات ہر بات چیت ہوئی اورایس سی او پر جلد ہی متعدد سربراہان مملکت ایس سی او کے لیے اسلام آباد میں موجود ہوں گے انہوں نے کہا کہ روسی وزیر اعظم ایس سی او میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچیں گے اورکل مزید وسیع البنیاد منصوبوں پر مزید بات چیت ہو گی۔ روسی ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور یوروایشین اکنامک یونین کے مابین تعاون بڑھانے پر بات چیت کی اوران پانچ ممالک اور پاکستان کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے کے ممکنات ہر بھی تبادلہ خیال کیا ۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: حکومتی مجوزہ آئینی ترمیمی پیکج کا معاملہ: وکلاء نمائندہ تنظیموں کا ہنگامی اجلاس طلب

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ روسی ڈپٹی وزیر اعظم کے دورہِ پاکستان کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورہم نے دوستانہ ماحول میں بات چیت کی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے تجارت، معیشت اور توانائی کے موضوع پر طویل مشاورت کی ہے۔روس اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ارب ڈالر ہے۔مشترکہ کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ زراعت میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی بہت گنجائش ہے اوراگر ہمارا ہمسایہ روس سے تیل خرید سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں خرید سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ توانائی کے حوالے سے دونوں ممالک میں تعلقات کے فروغ کر بہت سکوپ موجود ہے۔تجارت, زراعت, تعلیم, باہمی منسلکی, توانائی, ریل کے حوالے سے بہت تعاون کا فروغ ممکن ہے الیکسی اوورچک, روسی نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کی اور نارتھ ساوتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ریل روڈ کنیکٹویٹی قائم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اوردونوں ممالک میں کارگو ٹرکوں کے زریعہ ایران, آزربائیجان اور افغانستان کے زریعہ تجارت اب ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں: گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کیخلاف امریکا میں مقدمہ کردیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فرٹیلائزر فیسلٹی کو بڑھانے میں تعاون ہر بھی کل بات چیت ہو گی۔عوامی سطح کے رابطوں کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔روس پاکستان ٹریڈ فورم ماسکو میں پاکستانی و روسی کمپنیاں ماسکو میں شرکت کریں گی۔ہم پاکستان میں روسی زبان سکھانے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔,روسی زبان سکھانے, اس کے فروغ اور اس کے اساتذہ کے کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کے سرکاری وکلاء کا تمام ماتحت عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان

الیکسی اوورچک, نائب روسی وزیراعظم نے کہا کہ روس رواں برس جلد قازان میں برکس اجلاس کی میزبانی کرے گا اوریہ بات چیت کا ایسا فورم ہے جہاں دنیا کے ممالک آزادانہ طور پر بات چیت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برکس ممالک اور قوموں میں برادرانہ تعلقات موجود ہیں اوراسی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک اس طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔ الیکسی اوورچک نے کہا کہ برکس اور ایس سی او جڑواں تنظیمیں ہیں اورپاکستان کی شمولیت کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے گا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ برکس کا رکن بننے کے لیے ایک باقائدہ طریقہ کار ہے اورپاکستان اس طریقہ کار پر عمل پیرا ہے ، انہوں نے واضح کیا کہ ہم ایک نئے ترقیاتی بنک کے حوالے سے بھی دلچسپی رکھتے ہیں اور اسی طرح ہم آزادانہ تجارتی معاہدے سمیت دیگر عمل مکمل کر رہے ہیں۔دونوں رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں مل کر دیکھنا ہے کہ کیسے ہم اپنے توانائی, تحفظ خوراک, ریل روٹ, نارتھ ساوتھ کوریڈور پر تعاون کو بڑھا سکتے ہیں اورغزہ سمیت دیگر عالمی معاملات پر عالمی فورمز پر مل کر کام کر سکتے ہیں۔

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *