سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے دعویٰ کیا ہے کہ 45 دن کے اندر حکومت کا خاتمہ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وکلا تحریک کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ پورا پاکستان اس وقت وکلا کے پیچھے کھڑا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سینئر ترین جج چیف جسٹس آف پاکستان بنیں گے اور یہ آئینی ترامیم صرف ذاتی مفادات کے لیے کی جا رہی ہیں، ملک کے لیے کچھ نہیں ہو رہا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیوٹا یارس تین سالہ اقساط کے پلان پر کتنی کی ملے گی ؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
فواد چودھری نے کہا کہ یہ ترامیم دراصل پی سی او کی شکل اختیار کر چکی ہیں، جس کا مقصد ناپسندیدہ ججز کو ہٹانا اور پسندیدہ ججز کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ووٹ دینے کے لیے لاہور سے اسلام آباد آئے تھے، اور پورا پاکستان اس وقت سپریم کورٹ کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں ہو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے سپریم کورٹ سے ٹکر لی، جس کا نتیجہ ان کے لیے نقصان دہ ہوا۔ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری پر بھی تنقید کی، جو پہلے وکٹری کے نشان بنا رہے تھے اور اب آئینی ترامیم سے لاتعلق ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی آلٹوپانچ سالہ پلان پر کتنے کی ملے گی ؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
فواد چودھری نے مزید کہا کہ ملک میں جمہوریت کا تماشا بن چکا ہے، جہاں 18 سیٹوں والا شخص وزیراعظم بن گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم کو سمجھ نہیں رہا، اور اگر عمران خان کو جیل سے باہر نکالا گیا تو سڑکوں پر لوگوں کا ہجوم ہوگا۔
آخر میں انہوں نے ملک میں پھیلتے ہوئے پراپیگنڈے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ سے ملک نہیں چلتا، بلکہ اس سے تقسیم پیدا ہوتی ہے۔