وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انتشار نے آئینی ترامیم پر دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی کو نقصان پہنچایا گیا تو نشان عبرت آپ نہیں، بلکہ ریاست بنائے گی۔
نجی ٹی وی سے عطا تارڑ نے کہا کہ الحمد اللہ! ایس سی او سربراہ کانفرنس کامیابی سے اختتام پذیر ہوئی ہے، جس سے پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بحال ہوا۔ آنے والے مہمانوں نے پاکستان کے خطے میں اہم کردار کو سراہا اور ایس سی او سربراہ کانفرنس کے انتظامات کی تعریف کی۔وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ 27 سال بعد پاکستان میں ایک بڑا ایونٹ منعقد ہوا ہے، جس سے ملکی معیشت کے اشاریے بہتر ہو رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں عوام کے لیے مزید خوشخبریاں آئیں گی، جبکہ کانفرنس کے دوران اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے حوالے سے مختلف ممالک سے بات چیت جاری ہے۔
عطاء اللہ تارڑ نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات پر بھی بات کی اور بتایا کہ مہذب معاشروں میں قانون اور آئین کی بالادستی ہوتی ہے، جس کے تحت مقدمات میں ملوث افراد کو ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے عمران خان کو امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں کیا۔
وفاقی وزیر نے دھمکیوں کے حوالے سے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور اگر کسی نے جان و مال کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا دھمکیاں دینا ایک عادت بن چکا ہے، اور ان کے اندر اتحاد و اتفاق کی کمی ہے۔ تارڑ نے کہا کہ ملک کے ساتھ غداری کرنے والوں کی مثالیں سب کے سامنے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا مطلب سب سے پہلے ہے، کوئی سیاسی جماعت ملک سے بڑی نہیں۔ امن و سکون کے ساتھ معاملات آگے بڑھیں گے، اور ریاست جلاﺅ گھیراﺅ کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔