وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نوجوان وکلاء کو تجربہ اور رہنمائی فراہم کرنے کے لیے لاء گریجوایٹ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں قانون کے حالیہ فارغ التحصیل نوجوان وکلاء کو قانونی مشق کے بارے میں عملی تجربہ اور قانونی پیچیدگیوں کے حوالے سے آگاہی کیلئے انٹرنشپ پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ جس کے تحت منتخب وکلاء کو 75،000 ماہانہ وظیفہ دیا جائیگا اور انہیں پنجاب میں ڈویژنل سطع پر ان کے علاقے کی بنیاد پر لاہور، ملتان، راولپنڈی اور بہاولپور میں ایڈووکیٹ جنرل کے دفاتر میں رکھا جائے گا۔
اس پروگرام کا مقصد تعلیمی تربیت اور پیشہ ورانہ قانونی کام کے لیے درکار مہارتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے۔ لاء گریجوایٹ انٹرن شپ پروگرام میں اہل امیدوار وہ ہونگے جنہوں نے پچھلے دو سالوں میں (1 جنوری 2023 سے 30 نومبر 2024 تک) گریجویشن کیا اور اسی مدت کے دوران بار کونسل میں رجسٹرڈ ہیں۔
اس پروگرام کے تحت ہر سال 1,500 لاء گریجویٹس کا انتخاب کیا جائے گا، جن میں 500 سیٹس دستیاب ہونگی۔ میرٹ پر مبنی لاٹری سسٹم منتخب امیدواروں کا تعین کرے گا۔ اس پروگرام میں شمولیت کے طریقہ کار کے تحت میں 5فیصد پوزیشنز معذور امیدواروں کے لیے، 25 فیصد خواتین کے لیے اور 35 فیصد جنوبی پنجاب سے نئے گریجویٹس کے لیے مختص کی گئی ہیں۔
منتخب شرکاء کو 75,000 روپے ماہانہ وظیفہ ملے گا اور انہیں ان کے علاقے کی بنیاد پر لاہور، ملتان، راولپنڈی اور بہاولپور میں ایڈووکیٹ جنرل کے دفاتر میں رکھا جائے گا۔