اوور بلنگ کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم کا ملوث افسران کیخلاف کاروائی کا عندیہ

اوور بلنگ کسی صورت قابل قبول نہیں، وزیراعظم کا ملوث افسران کیخلاف کاروائی کا عندیہ

بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لیے خوشخبری آگئی ، وزیراعظم شہباز شریف نے اوور بلنگ کو کسی صورت قابل قبول نہ ہونے کا اعلان کیا ہے اور اس میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، سردار اویس احمد خان لغاری، وزرائے مملکت شزا فاطمہ، علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے شرکاء کو ان کمپنیوں کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 کے نومبر تک لیسکو کی ریکوری 96.82 فیصد، پیسکو کی 87.98 فیصد اور فیسکو کی 97.57 فیصد رہی۔ اس دوران لیسکو نے 2 لاکھ 23 ہزار 365 تھری فیز سمارٹ میٹرز نصب کرنے ہیں، جن میں سے 49 ہزار 470 میٹرز نصب ہو چکے ہیں۔

پیسکو نے 1 لاکھ 52 ہزار 559 سمارٹ میٹرز نصب کرنے ہیں، جن میں سے 51 ہزار 173 میٹرز نصب ہو چکے ہیں، اور فیسکو نے 1 لاکھ 92 ہزار 311 سمارٹ میٹرز نصب کرنے ہیں، جن میں سے 11 ہزار 276 میٹرز نصب ہو چکے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ بجلی سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ لائن 118 کے ذریعے تمام فون آپریٹرز تک مفت رسائی فراہم کی جا رہی ہے۔

اس کے علاوہ لیسکو، پیسکو اور فیسکو کے صارفین کو شکایات کے ازالے اور دیگر خدمات کے لیے کال سینٹرز، ای میلز، ویب سائٹس، انٹریکٹو وائس رسپانس، اور نیپرا کی موبائل اور ویب سروسز بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ نومبر تک لیسکو نے 99.2 فیصد، پیسکو نے 99.9 فیصد اور فیسکو نے 99.7 فیصد تک شکایات کا ازالہ کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی تاکہ بلنگ کے نظام میں شفافیت لائی جا سکے اور بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔

انہوں نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کی تعیناتی کے عمل میں سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو شفاف طریقے سے جلد مکمل کیا جائے۔

مزید یہ کہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں افرادی قوت کی بھرتی میرٹ پر کی جائے اور اس عمل میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہ کی جائے۔ انہوں نے نیپرا کے دیے گئے ٹارگٹ کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت بھی دی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *