100 روپے کے کارڈ لوڈ پر 10 روپے چارج کرنے کا کیس، عدالت کا فیصلہ آگیا

100 روپے کے کارڈ لوڈ پر 10 روپے چارج کرنے کا کیس، عدالت کا فیصلہ آگیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 100 روپے کے کارڈ لوڈ پر 10 روپے چارج کرنے کے کیس میں موبائل نیٹ ورک کمپنی زونگ کے خلاف اہم فیصلہ سنایا ہے۔

عدالت نے زونگ کو کسٹمرز سے وصول کردہ 2 ارب سے زائد رقم واپس کرنے کا حکم برقرار رکھا۔ یہ فیصلہ 2019 میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے آرڈر کے مطابق آیا، جس میں پی ٹی اے نے زونگ کو سروس اور مینٹیننس کی مد میں وصول کردہ رقم کسٹمرز کو واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

پی ٹی اے نے 30 اگست 2019 کو زونگ کو 2 ارب 2 کروڑ 80 لاکھ اور 38 ہزار روپے واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔

پی ٹی اے نے زونگ کو 26 اپریل سے 12 جولائی 2019 کے درمیان وصول کیے گئے چارجز واپس کرنے کا حکم دیا تھا، جب کہ موبائل نیٹ ورک نے ہر 100 روپے کے کارڈ پر 10 روپے اضافی چارج کیے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے زونگ کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے 11 جون 2018 کو سوموٹو نوٹس لے کر موبائل کمپنیوں کو ری چارج پر اضافی چارجز لینے سے روک دیا تھا۔

زونگ نے 13 جون 2018 سے چارجز لینا روک دیا تھا لیکن 2019 میں پی ٹی اے نے زونگ سے اس مدت میں وصول کردہ چارجز کی تفصیلات طلب کیں، جس پر کمپنی نے 2 ارب سے زائد چارجز وصول کرنے کی تصدیق کی۔

پی ٹی اے نے 30 اگست 2019 کو زونگ کو چارجز واپس کرنے کا حکم دیا، اور 5 نومبر 2019 کو شوکاز نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے اس درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *