پیپلز پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس میں پارٹی کے ارکان کی اکثریت نے فوری طور پر حکومتی اتحاد سے الگ ہونے کی رائے دیدی۔
اجلاس میں ارکان نے موقف اپنایا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اتحاد پیپلز پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ ارکان نے دلائل دیے کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کو اہمیت نہیں دے رہی اور ایسے میں اتحاد میں رہنا کسی بھی صورت میں فائدےمیں نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد میں رہتی ہے تو عوام میں اپنی پوزیشن کیسے بہتر بنائے گی کیونکہ عوام اب بھی حکومتی اتحاد سے متعلق سوالات کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی کو حکومت کی غلطیوں کا حصہ مانتے ہیں۔
ارکان نے مزید کہا کہ ن لیگ کے ساتھ اتحاد میں رہ کر ان کی غلطیوں میں شریک ہو رہی ہے اور اس پر عوام میں منفی تاثرات بڑھ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی شکایت کی کہ انہیں نہ ہی مشاورت میں شامل کیا جاتا ہے، نہ ہی اہم فیصلوں میں ان سے رائے لی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں موجود پارٹیوں کے ساتھ کوئی اعتماد کا تعلق نہیں رہا کیونکہ نہ تو تعیناتیوں پر ان کی رائے لی گئی ہے اور نہ ہی کسی قانون سازی میں ان کا مشورہ طلب کیا گیا۔