عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سابق آئی جی خیبرپختونخوا کا آزاد ڈیجیٹل کیساتھ پہلا خصوصی انٹرویو

عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سابق آئی جی خیبرپختونخوا کا آزاد ڈیجیٹل کیساتھ پہلا خصوصی انٹرویو

پشاور: خیبرپختونخوا میں دہشت گردی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی، جدید ہتھیاروں اور تربیت پر خصوصی توجہ دی گئی جس سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔

آزاد ڈیجیٹل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابقہ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور نے بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف صوبے میں کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو مضبوط کرنے کیلئے پاکستان بھر میں پہلی مرتبہSpecial Weapons and Tactics (SWAT) ٹیم کا قیام، انٹیلجنس بیسڈ آپریشنز کی تعداد میں اضافہ اور جدید ہتھیاروں کی فراہمی شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق سی ٹی ڈی خیبر پختونخوانے سال 2024 میں شدت پسندوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر کے کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی )، حافظ گل بہادر گروپ، داعش خراساں سمیت تحریک لشکر اسلام اور جیش محمد کے 275 شدت پسندوں کو ہلاک کیا اور 118 شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔سال 2024 میں کالعدم تنظیموں کےسہولت کاری کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے 7 خودکش جیکٹس، 2 آر پی جیز، 175 ہینڈ گرنیڈز اور 93 پستول سمیت مختلف ہتھیار برآمد کئے۔اسی طرح 2023 میں 917 شدت پسندوں کو گرفتار کیا اور 300 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کیاجا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی ان کارروائیوں نے دہشت گردوں کی کارروائیوں کو شدید نقصان پہنچایا اور صوبے میں امن و امان کی فضا کو مستحکم کیا۔ قبائلی اضلاع میں پولیسنگ کی بہتری سابقہ آئی جی پی خیبرپختونخوا نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں پولیسنگ کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلئے بھی اہم اقدامات کئے ہیں۔ ضم اضلاع میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹرز قائم کئے گئے ہیں اور مختلف یونٹس جیسے سی ٹی ڈی، ایلیٹ فورس اور ایف آر پی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اختر حیات گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں کی گئی ہیں۔

خیبر پختونخوا پولیس نے اپنے اہلکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے پولیس شہداء کے خاندانوں کیلئے مالی امداد میں اضافہ کیا ہے اور پولیس اہلکاروں کو مختلف اقسام کی طبی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ پولیس اہلکاروں کے بچوں کیلئے تعلیمی اسکالرشپس، جگر کی پیوند کاری کیلئے فنڈز اور دیگر طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ پولیس ویلفیئر کے اقدامات میں 2024 میں بھی مزید مالی امداد فراہم کی گئی ہے تاکہ ان کی زندگی کی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ 2023 میں 77 کروڑ روپے سے زائد رقم کی ادائیگی کی گئی۔

اس کے علاوہ ٹریفک نظام کی بہتری کےلئے ڈیجیٹل ٹریفک ایجوکیشن سسٹم کے ذریعے عوام کو ٹریفک کے اصولوں سے آگاہی فراہم کی گئی اور روڈ سیفٹی اینڈ ایجوکیشن یونٹس قائم کئے گئے۔ انکا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس کی فراہمی کو بھی آسان بنایا گیا اور مختلف شاہراہوں پر ٹریفک آگاہی کیمپ لگائے گئے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *