علیمہ خان کی پی ٹی آئی پر موروثی اجارہ داری، اندرونی سازشیں اور مالیاتی اسکینڈل بے نقاب

علیمہ خان کی پی ٹی آئی پر موروثی اجارہ داری، اندرونی سازشیں اور مالیاتی اسکینڈل بے نقاب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندرونی تنازعات، مالی اسکینڈلز اور دھڑے بندیوں کے حوالے سے کئی دھماکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، جن میں واٹس ایپ پر لیک ہونے والے پیغامات سے پارٹی کے اہم رہنماؤں کی سازشوں کا پردہ فاش ہوا ہے۔ ان پیغامات میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کی ہمشیرہ، علیمہ خان، پارٹی میں اقتدار کی پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے سرگرم ہیں، جبکہ سینئر رہنما حکمت عملی، گورننس اور مالی امور پر تنازعات کا شکار ہیں۔

پی ٹی آئی انسائیڈر کے مطابق علیمہ خان اور پارٹی رہنما حامد ہراج کے درمیان لیک ہونے والے پیغامات کو ٹویٹ کیا۔ بات چیت میں حامد ہراج نے علیمہ خان کو مشورہ دیا کہ وہ ان بے ایمان لوگوں سے دور رہیں، جو کسی بھی قیمت پر جھک سکتے ہیں۔ ہراج نے مزید کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس نامزد کرنے کی بات ہو رہی ہے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے تحت آئینی عدالتیں قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ علیمہ خان نے جواب میں کہا کہ منصور اور سپریم کورٹ کو بے اثر کیا جائے۔

یہ پیغامات ظاہر کرتے ہیں کہ اعلیٰ سطح پر عدلیہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مزید لیکس سے پتہ چلتا ہے کہ علیمہ خان اور پی ٹی آئی کے رکن سلمان اکرم راجا کے درمیان سیاسی بحران پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ راجا نے لکھا کہ وہ یہ پیغام علی امین گنڈاپور کو بھیج رہے ہیں، جس پر علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر خیبر پختونخوا میں پولیس کی گولہ باری ہو، تو ہم پنجاب پولیس پر تنقید کیسے کریں گے؟ راجا نے متنبہ کیا کہ فیصل آباد میں حالات خراب ہیں اور صوبائی ارکان احتجاج کے لیے عوام کو موبیلائز کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

دوسری جانب بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کے قانونی احتجاج کے بارے میں مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام رہی، جس پر علیمہ خان نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے اگلے احتجاج کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی اور کہا کہ حامد خان کو اس میں پیش پیش ہونا چاہیے۔

یہ لیک ہونے والے پیغامات پارٹی میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور تقسیم کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ جبران الیاس کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔ علیمہ خان نے مبینہ طور پر کہا کہ جبران الیاس اتنے کرپٹ ہیں کہ ان کا کوئی حساب کتاب نہیں، اور اگر وہ شام تک جواب نہیں دیتے تو وہ تمام ثبوت لے آئیں گی۔ ان لیکس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ الیاس نے فلاڈیلفیا میں 1.5 ملین ڈالر کا گھر اور مین ہیٹن میں 16 ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ خریدا، نیز ایک نجی کشتی خریدی اور اقوام متحدہ اور یونیسیف کے ڈیجیٹل میڈیا فنڈز میں خرد برد کی۔

ان انکشافات سے ایک ایسی پارٹی کی تصویر سامنے آتی ہے جو اندرونی بحرانوں اور بدعنوانی کے الزامات کی شکار ہے۔ علیمہ خان کا کردار اقتدار کو مستحکم کرنے کی کوشش میں دکھائی دیتا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما اقتدار کی کشمکش میں الجھے ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی اب ایک نازک مرحلے پر ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا پارٹی کارکن ان انکشافات کو نظرانداز کر کے علیمہ خان کی قیادت کو قبول کریں گے یا پھر پارٹی اندرونی سازشوں اور کرپشن کے بوجھ تلے زوال کی طرف بڑھ جائے گی؟۔

🚨 بریکنگ ‼️

علیمہ خان کی پی ٹی آئی پر موروثی اجارہ داری، اندرونی سازشیں اور مالیاتی اسکینڈل بے نقاب!
لیک ہونے والے واٹس ایپ پیغامات نے پارٹی کی اندرونی سیاست، کرپشن اور دھڑے بندی کے شواہد پیش کر دیے!

💣 پہلا انکشاف: علیمہ خان اور حامد ہراج کی خفیہ گفتگو

🔹 “ان بے ضمیر لوگوں… pic.twitter.com/LIM8l5GgI7

— PTI Insider (@PTI_Insider) February 17, 2025

 

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *