وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) گوجرانوالہ سرکل نے سیالکوٹ سے ’ججا نیٹ ورک‘ کے ایک اہم رکن کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو دسمبر 2024 میں یونان کشتی الٹنے کے سانحے میں مطلوب تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے علاقے ’مریدکی ججا‘ کے ایجنٹ راشد ججا کو امیگریشن آرڈیننس 1979 کی دفعہ 17/22 اور پی ایس ایم اے 2018 کے سیکشن 17/22 کے تحت درج مقدمات نمبر 1108/204 اور 1132/24 میں گرفتار کیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق ملزم نے اپنے بھائی آصف ججا کے ساتھ مل کر مبینہ طور پر 2 تارکین وطن ندیم احمد اور قاسم علی سے لیبا کے راستے اٹلی بھیجنے کے بہانے 49 لاکھ 30 ہزار روپے وصول کیے۔ تاہم، وہ انہیں ایک کشتی پر سوار کر کے یونان لے گیا جو الٹ گئی۔ خوش قسمتی سے ندیم اور قاسم کو یونانی حکام نے بچا لیا اور پاکستان واپس آ گئے جہاں انہوں نے مشتبہ شخص کے خلاف شکایت درج کرائی۔ گرفتار ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔ دریں اثنا ایف آئی اے کے امیگریشن ونگ نے عراق سے سیالکوٹ ایئرپورٹ آنے والے مسافر کو مشکوک سفری دستاویزات استعمال کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فلائٹ جی نائن فائیو52 کی امیگریشن کلیئرنس کے دوران ایف آئی اے حکام نے گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے مسافر مزمل حسین کا سراغ لگایا جس کا پاسپورٹ نمبر ZZ6904971 مشکوک تھا اور وہ عراق سے آرہا تھا۔ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا کہ ان کے پاسپورٹ کا صفحہ نمبر 11/12 ہٹا دیا گیا تھا جبکہ صفحہ نمبر 25 اور 26 کو پھاڑ دیا گیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران مسافر نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنا پاسپورٹ وزیر آباد کے ایجنٹ قاسم کو ٹکٹنگ کے لیے 750 ڈالر کے ساتھ دیا تھا جس نے کچھ دن بعد اسے ٹکٹ کے ساتھ واپس کر دیا۔مسافر کو ضروری کارروائی کے لیے ایف آئی اے کے گوجرانوالہ سرکل کے اینٹی ہیومن اسمگلنگ سیل کے حوالے کردیا گیا۔