قومی اسمبلی کے اجلاس میں یو اے ای ویزا میں مشکلات کی اہم وجوہات سامنے آ گئیں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس پریذائیڈنگ آفیسر عبدالقادر پٹیل کی زیر صدارت ہوا۔ وقفہ سوالات میں پاکستانی شہریوں کیلئے متحدہ عرب امارات کے ویزے محدود کرنے سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں۔
بتایا گیا کہ کچھ پاکستانی شہریوں کی جانب سے جعلی ڈگریاں، ڈپلومے اور ملازمت کے معاہدے جمع کروائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی افرادی قوت کے کچھ لوگ اپنے ویزوں کی مد ت ختم ہونے کے باوجود وہاں رہے، کچھ سیاسی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں، کچھ پاکستانیوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا نامناسب استعمال کرتے پایا گیا ان سمیت متعدد مسائل نے سخت جانچ پڑتال اور پابندیوں میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے تحریری جواب میں کہا کہ متحدہ عرب امارات حکام نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں پر کوئی باضابطہ ویزا پر کوئی پابندی نہیں، متحدہ عرب امارات نے پانچ سالہ ویزا کا اعلان کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ویزے کیلئے راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ، ہوٹل بکنگ، جائیداد کی ملکیت کا ثبوت اور تین ہزار درہم کی پیشگی ادائیگی کرنا ہوگی۔