وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف منفی پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کی سینئر قیادت کو ایک بار پھر طلب کرلیا۔
جے آئی ٹی نے جن افراد کو طلبی کے نوٹسز جاری کئے۔ ان میں فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، محمد اسلم اقبال ، محمد حماد اظہر، عون عباس، شہباز شبیر، وقاص اکرم، تیمور سلیم جھگڑا، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، نعمان افضل، جبران الیاس، سلمان رضا، زلفی بخاری، موسیٰ ورک اور علی ملک شامل ہیں۔
اس سے قبل جے آئی ٹی نے علیمہ خان کو بھی 19 مارچ کو طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ان افراد کیخلاف جے آئی ٹی کو بذریعہ نوٹیفیکیشن F.No.8/9/2024-FIA/الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔ جے آئی ٹی، انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف تحقیقات کر رہی ہے، جنہوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہرافشانی کی اور بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں۔ جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس اس حوالے سے کافی مواد موجود ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تمام افراد اس معاملے میں ملوث ہیں۔ نوٹسز میں ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشنز کی وضاحت کریں۔ ان تمام افراد کو بذریعہ نوٹس 18 مارچ 2025ء دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے۔