پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا نے اپنے رہنماؤں، نوجوانوں اور طلبا سے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے بانی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر پارٹی کارکنوں کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں اگلے مارچ کی تیاری کریں۔
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کی قیادت نے نشتر ہال میں ’عمران خان کنونشن‘ کے دوران کارکنوں کو احتجاج کی تیاریاں کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ کنونشن سے پی ٹی آئی کے مفرور رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید، صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن مینا خان آفریدی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے مواصلات و ورکس سہیل آفریدی اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے خطاب کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی کے خلاف ریاستی جبر کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے خلاف مذاحمت جاری رکھنے اور جیلوں میں بند کارکنوں کی رہائی کے لیے آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے جبکہ پارٹی کے مفرور رہنما مراد سعید نے کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا ہے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مراد سعید نے پی ٹی آئی رہنماؤں، نوجوانوں اور طلبا سے کہا کہ وہ اسلام آباد میں اگلے احتجاج کی تیاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اسٹوڈنٹ ونگ کو میری تجویز ہے کہ وہ اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں تیاریاں شروع کریں اور ان کوششوں کو طلبا تحریک میں تبدیل کریں، عمران خان کی رہائی کے لیے ان کی تحریک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مراد سعید نے اسلام آباد میں گزشتہ جتنے بھی مارچ کیے گئے ان میں خاص طور پر احتجاج کے مقام کی طرف جانے والی سڑکوں پر حکومت کی طرف سے لگائے گئے کنٹینرز اور دیگر رکاوٹوں کو ہٹانے میں اہم کردار ادا کرنے پر نوجوانوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ احتجاجی مارچ میں 10 ہزار نوجوان جلوس کی قیادت کر رہے تھے، جبکہ اگلے احتجاجی مارچ کے لیے انہیں مزید باہر نکلنے کی ضرورت ہوگی، لہٰذا وہ مارچ کی قیادت کرنے کے لیے ہر ضلع سے کم از کم 5،000 نوجوانوں کو تیار کرنے کے لیے اپنا کام شروع کریں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے لیے گزشتہ عام انتخابات میں ان کا مینڈیٹ چھیننے، انہیں آواز بلند کرنے کے لیے پرامن احتجاج کرنے سے روکنے، پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کرنے اور آئین کو یرغمال بنانے سمیت تمام راستے بند کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے قید کارکنوں کے لیے بولنا بند نہیں کریں گے، ہم عمران خان کی کال کا انتظار کر رہے ہیں اور ان کی کال کے بعد وہ سڑکوں پر ہوں گے۔
مینا خان آفریدی نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قیادت اور کارکنوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اگلے احتجاجی مارچ کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر گاڑیاں دستیاب نہ ہوں تو وہ پیدل اسلام آباد جا سکتے ہیں۔ انہوں نے عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت تمام قیدی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی منزل اسلام آباد ہوگی اور کوئی بھی پی ٹی آئی کارکنوں سے چھپ نہیں سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب کا آغاز ہے، وہ ہر ضلع اور علاقے میں نوجوانوں کو متحرک کریں گے اور اسلام آباد اور راولپنڈی کی طرف مارچ کریں گے۔ سہیل آفریدی نے اپنے خطاب میں الزام عائد کیا کہ پشتون پی ٹی آئی کے خلاف ہونے والے مظالم کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کے پیروکار ہیں اور ان کے احتجاج کی کال کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔ کنونشن میں موجود کارکنوں نے نعرے بازی کی اور کہا کہ وہ عمران خان کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں اور جب بھی حکم دیا جائے گا وہ اپنی منزل کی طرف بڑھیں گے۔