اسلام آباد۔ قومی اسمبلی نے سول سرونٹس ایکٹ میں اہم ترمیم منظور کر لی ہے جس کے تحت گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری افسران کے لیے اپنے اور اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
آج کے اجلاس میں متعدد بلوں کے ساتھ سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیمی بل بھی منظور کیا گیا، جس کے تحت ایکٹ میں شق 15 کے بعد نئی شق 15-اے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
ترمیم کے مطابق، سرکاری افسران نہ صرف اپنے بلکہ اپنی اہلیہ اور زیر کفالت بچوں کے ملکی و غیر ملکی اثاثے اور قرض کی تفصیلات ایف بی آر کو فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ یہ تفصیلات عوام کے لیے دستیاب ہوں گی۔
اس ترمیم کا مقصد سرکاری نظام میں شفافیت اور احتساب کو فروغ دینا ہے، تاکہ عوامی عہدوں پر فائز افسران کے مالی معاملات میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔