جناح ہاؤس حملہ کیس، پی ٹی آئی کے سینیئر رہنماؤں سمیت 260 سے زیادہ کارکنوں پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم

جناح ہاؤس حملہ کیس، پی ٹی آئی کے سینیئر رہنماؤں سمیت 260 سے زیادہ کارکنوں پر فرد جرم عائد کرنے کا حکم

انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنماؤں سمیت 267 ملزمان میں چارج شیٹ کی کاپیاں تقسیم کرتے ہوئے انہیں آئندہ ہفتے فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کرلیا ہے۔

کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزرا ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور سینیٹر اعجاز چوہدری کو جج منصور علی گل کے روبرو پیش کیا گیا جہاں سابق وزیر شاہ محمود قریشی کو دل کی شکایت پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد

 اس موقع پر پی ٹی آئی کی سابق ایم پی ایز عالیہ حمزہ ملک اور روبینہ جمیل، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید اور طیبہ راجہ، فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ اور دیگر ملزمان بھی موجود تھے۔ ملزمان کی جانب سے سینیئر وکیل برہان معظم ملک اور رانا مدثر عمر عدالت میں پیش ہوئے۔

چارج شیٹ کی کاپیاں فراہم کرنے کے بعد ملزمان کو بتایا گیا کہ ان پر 24 مئی کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ بعد ازاں اے ٹی سی ون کے جج گل نے سماعت ملتوی کردی۔

سرور روڈ پولیس نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف 9 مئی کو ہونے والے احتجاج کے دوران جناح ہاؤس پر حملہ کرنے اور توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

 ایف آئی آر میں انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے تحت دہشتگردی کے الزامات اور پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے یا اس کی حوصلہ افزائی کرنے، بغاوت پر اکسانے، یا کسی فوجی کو اس کے فرائض سے دور کرنے کی کوشش اور فسادات سمیت متعدد دیگر جرائم شامل کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:عدالت نے پی ٹی آئی کے 82 رہنماؤں اور کارکنوں کو سزائیں سنا دیں، 1000 سے زیادہ کی ضمانتیں منسوخ

 دریں اثنا انسداد دہشتگردی کی ایک اور عدالت نے پولیس پر حملوں کے متعدد مقدمات میں سابق رکن اسمبلی عالیہ حمزہ ملک اور عمران خان کی 2 بہنوں کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 30 مئی تک توسیع کردی۔

 ضمانت کی مدت ختم ہونے پر عالیہ ملک عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے ذاتی پیشی سے ایک بار استثنیٰ کی درخواست کی۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دونوں بہنوں کو راولپنڈی کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *