چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی کا کہنا ہے کہ رابطے بحال نہیں ہوئے لیکن عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی بڑی جماعت ہے اور عمران بڑے لیڈر ہیں اس لیے یہ سختیاں اب ختم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو جو فیلڈ مارشل کا اعزاز ملا ہے اس کے بعد ان پر اور ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ہمارا افواج کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں، ہم اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، ایک اہم ادارہ ہے اور سیاست پر اثرانداز رہا ہے تو درخواست یہی ہے کہ بہتری کی طرف لے جانے میں جو اپنا کردار ادا کرسکتا ہے کرے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کاکہنا تھا کہ جنگ کی فضاء اب بھی موجود ہے لیکن اللہ نے افواج پاکستان کو کامیابی سے نوازا ہے، پاکستان کو اللہ نے اس کامیابی سے نوازا جس کا تصور ہم نے خود بھی نہیں کیا تھا، 1971 ہو یا 1965 ان دونوں جنگوں سے یہ جنگ زیادہ خطرناک تھی، دونوں ممالک نیوکلیئر پاور ہیں اس میں پاکستان کو کامیابی ملنا اعزاز کی بات ہے اوربھارت کا غرور خاک میں مل گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم اتحاد قائم کرے اور متحد رہے اگر انڈیا نے دوبارہ کچھ ایسا کیا تو پوری قوم ملکر جواب دے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ اس لیے آئے تاکہ خان صاحب کا کیس لگ سکے، 2 سال سے زائد ہوگیا خان صاحب جیل میں ہیں جو سراسر زیادتی ہے۔