مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن جس کرپشن الزامات کی بات کر رہے ہیں، اس وقت وہ خود نگران حکومت کا حصہ تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صوبائی حکومت نے 20 ارب روپے کی چوری شدہ رقم انہی کے لوگوں سے وصول کی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پشاور میں ایک نجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہماری اصل پہچان ہمارے اخلاق اور کردار سے ہوتی ہے۔ انہوں نے مختلف مذاہب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سکھ، ہندو، عیسائی اور اسلامی تعلیمات سب انسانیت، محبت اور اخلاقیات کا درس دیتی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتیں انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کریں اور یہی اخلاقی بنیاد ہمیں ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے، نہ کہ اقلیت و اکثریت کا فرق۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سیف نے اپوزیشن جماعتوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دیگر چھوٹی جماعتیں تحریک چلانا چاہتی ہیں تو ضرور چلائیں، مگر عوام کو ساتھ لے کر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عوامی شعور اجاگر کرے گی اور حقیقی آزادی کے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو عبور کرے گی۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چترال سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے کو سزا دینے سے تحریک دبائی نہیں جا سکتی، عوام اب بھی پارٹی اور بانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا، جس میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی خزانہ مستحکم ہے اور وسائل کو جائز طریقے سے استعمال میں لایا جا رہا ہے۔