وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگست میں این ایف سی اجلاس بلایا جائے گا اور خیبرپختونخوا کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
پشاور میں خیبرپختونخوا کی امن و امان کی صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم قبائلی جرگہ منعقد کیا گیا جس میں آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، قبائلی عمائدین، اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کا خوبصورت ترین اور دلیر عوام والا صوبہ ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں محض تقریر کے لیے نہیں بلکہ عوام کی بات سننے آئے ہیں اور قبائلی عمائدین کے ساتھ بیٹھنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے این ایف سی ایوارڈ میں خیبرپختونخوا کے حصے کو بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر وزیراعظم نے اگست میں این ایف سی اجلاس بلانے اور خیبرپختونخوا کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ اس کمیٹی میں وزیراعلیٰ، گورنر اور صوبے کے عمائدین مشاورت کریں گے تاکہ صوبے کے جائز حقوق کا تعین کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا کو دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے این ایف سی کے تحت پہلے ہی 700 ارب روپے سے زائد فنڈز دیے جا چکے ہیں، تاہم اب نئے سرے سے اس کا جائزہ لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کی اس تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا کہ 15 سال بعد این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی ناگزیر ہو چکی ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھارت کو جو سبق سکھایا گیا، وہ وہ کبھی بھلا نہیں سکے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وفاق، فوج اور خیبرپختونخوا کی قیادت مل کر امن و استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔