لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ کی صداؤں کے ساتھ مناسک حج کا آغاز ہوگیا، دنیا بھر سے آئے ہوئے فرزندانِ اسلام آج بروز جمعرات 9 ذی الحجہ 1446 ہجری کو حج کا رکنِ اعظم ادا کرنے میدان عرفات میں جمع ہیں جہاں وہ عبادت و رب کریم کے حضور دعائیں کریں گے۔
سعودی وزارت اسلامی امور نے میدان عرفات مسجد نمرہ میں عازمین حج کے خیر مقدم کے لیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، غروبِ آفتاب کے بعد حجاج مزدلفہ روانہ ہوں گے، رات کھلے آسمان تلے گزاریں گے۔
حجاج کو پرسکون ماحول کی فراہمی کے لیے مسجد کے ایک لاکھ 25 ہزار مربع میٹر رقبے میں آرام دہ قالین بچھائے گئے ہیں، ماحول کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پھوار والے پنکھے نصب کیے گئے ہیں، جس سے درجہ حرارت میں اوسطا 9 ڈگری سینٹی گریڈ کمی ہوتی ہے۔
عازمین تاریخی مسجد نمرہ میں خطبہ حج سنیں گے، تاریخی مسجد نمرہ سے اس سال خطبہ حج امامِ حرم شیخ صالح بن حمید دیں گے ، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے خطبۂ حج کو اس سال 35 مختلف عالمی زبانوں میں ترجمہ کر کے نشر کیا جائے گا، تاکہ دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان براہِ راست اس پیغام کو سمجھ سکیں۔
میدانِ عرفات کی مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ اور ’قصرو جمع‘ کی صورت میں ’ظہر اور عصر‘ کی نمازیں ادا کی جائیں گی۔
نماز مغرب کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے، اور مزدلفہ میں مغرب اور عشا کی نمازیں ملا کر پڑھیں گے اور شیطان کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
حجاج کرام کل مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے، وقوف مزدلفہ کے بعد رمی کے لیے روانہ ہوں گے، بڑے شیطان کو 7 کنکریاں ماریں گے اور قربانی کریں گے، حجاج کرام حلق کرانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔
11 ذوالحج کو حجاج کرام چھوٹے، درمیانے اور بڑے شیطان کو 7،7 کنکریاں ماریں گے، رمی جمرات کے بعد حجاج کرام طواف زیارت کے لیے خانہ کعبہ روانہ ہوں گے، طواف زیارت کے بعد حجاج کرام صفا مروہ کی سعی کریں گے۔
12 ذوالحج کو زوال آفتاب کے بعد تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی، 13 ذوالحج کو حجاج کرام رمی جمرات کے بعد منیٰ سے اپنی رہائش گاہ روانہ ہوجائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق تقریباً 89 ہزار پاکستانی سرکاری حج اسکیم کے تحت سعودی عرب پہنچ چکے ہیں، جبکہ 23 ہزار 620 سے زائد پاکستانی نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج ادا کر رہے ہیں۔
حج 2025 کے رکن اعظم ’وقوف عرفہ ‘ کی ادائیگی کے لیے حجاج کے قافلوں کی آمد 8 ذی الحجہ کی شب سے ہی شروع ہو گئی تھی۔
حج خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی انتظامیہ نے اپنے زیر انتظام آنے والے حجاج کو مقررہ شیڈول کے مطابق بسوں اور مشاعرمقدسہ ٹرین کے ذریعے میدانِ عرفات میں پہنچایا۔
میدان عرفات میں جبل الرحمہ کے اطراف اور مختلف مقامات پر موسم کو ٹھنڈا رکھنے اور گرمی کی تپش کو کم کرنے کے لیے خصوصی طورپر’واٹرشاورنگ‘ کا انتظام کیا گیا ۔