صارفین میں سولر انرجی کی مقبولیت ، حکومت کا نیٹ میٹرنگ کی پالیسی نیٹ بلنگ نظام پر منتقل کرنے کا فیصلہ

صارفین میں سولر انرجی کی مقبولیت ، حکومت کا نیٹ میٹرنگ کی پالیسی نیٹ بلنگ نظام پر منتقل کرنے کا فیصلہ

حکومت ملک میں سولر انرجی کی بڑھتی مقبولیت کے پیشِ نظر نیٹ میٹرنگ سے نیٹ بلنگ سسٹم میں منتقلی کا منصوبہ بنا رہی ہے کیونکہ نیٹ میٹر والی سولر تنصیبات کی صلاحیت 2,500 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی زیر صدارت اجلاس اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا اورپرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے دفتر میں فریم ورک کی تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر برائے تونائی نے واضح کیا کہ نیٹ میٹرنگ کو ختم نہیں کیا جائے گا، بلکہ گرڈ کے استحکام کی خاطر اس میں تبدیلی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر سردار اویس لغاری لغاری نے نوٹ کیا کہ سسٹم میں کافی وسعت آئی ہے اور اب اسے ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یونٹ کی خریداری کو توانائی کی متحرک قیمتوں سے جوڑنے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے، جس سے شرح خودکار ایڈجسٹمنٹ ہو سکے گی۔

مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی امریکا کے اہم اراکین کانگریس سے ملاقاتیں

وزیر نے کہا کہ حکومت نے 9,000 میگاواٹ کے مہنگے پراجیکٹس کو ختم کر دیا ہے اور کیپٹیو پاور صارفین پر لیویز عائد کر دی ہیں، انہیں گرڈ پر بھیج دیا ہے۔ جون 2024 سے، روپے کی کراس سبسڈی۔ 174 ارب صنعتی بجلی کے نرخوں میں 31 فیصد تک کمی کی ہے۔ دیگر صارفین کے زمرے کے لیے ٹیرف 14 فیصد سے 18 فیصد تک کم ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اس وقت 7,000 میگاواٹ اضافی صلاحیت ہے جو صنعتی اور زرعی صارفین کو 7 سے 7.5 سینٹ فی یونٹ کے حساب سے سبسڈی کے بغیر فراہم کی جا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ میں سولر پینلز پر اضافی ٹیکس لگے گا یا نہیں؟ چیئرمین ایف بی آر نے بتا دیا

لغاری نے اس بات پر زور دیا کہ تمام اصلاحات توانائی کی ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد گرڈ کو جدید بنانا، نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔ شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار میں گرڈ کے بہتر انتظام کے لیے کچھ بڑی تبدیلیوں کی توقع ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *