وفاقی بجٹ پیش کیے جانے سے قبل سرمایہ کاروں کے جوش و خروش میں اضافے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، کے ایس ای 100 انڈیکس میں انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران 900 سے زیادہ پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
عید کی تعطیلات میں کے بعد سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا انتہائی مضبوط آغاز ہوا ہے اور دن بھر تیزی دیکھنے کو ملی۔ صبح 11:30 بجے کے ایس ای 100 انڈیکس 520.81 پوائنٹس یا 0.43 فیصد اضافے سے 122,161.81 پر ٹریڈ کرتا دیکھا گیا۔ بعد میں یہ ریکارڈ 122,558 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جس نے اسٹاک ایکسچینج کی تاریخ میں ایک نیا معیار قائم کیا۔
تجارتی بینکاری، کھاد، تیل و گیس کی تلاش اور ریفائننگ سمیت اہم شعبوں میں زبردست خریداری دلچسپی کی وجہ سے یہ تیزی آئی۔ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل)، وافی انرجی، ماڑی پیٹرولیم (ایم اے آر آئی)، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی)، پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (پی او ایل)، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور میزان بینک (ایم ای بی ایل) جیسے بڑے انڈیکسز میں کاروبار ہوا۔
تجزیہ کاروں نے اس تیزی کے رجحان کی وجہ مالی سال 26۔2025 کے آئندہ بجٹ کے بارے میں بڑھتی ہوئی توقعات کو قرار دیا۔ سرمایہ کار خاص طور پر مالیاتی اقدامات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جو کارپوریٹ سیکٹر خاص طور پر ٹیکس کی پالیسیاں اور ترقیاتی اخراجات کو متاثر کرسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں 17.6 ٹریلین روپے کا وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔ وزیر خزانہ آئین کے آرٹیکل 73 کے مطابق فنانس بل 2024 بھی سینیٹ میں پیش کریں گے۔
کراچی میں قائم بروکریج فرم کے ایک سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ ’مارکیٹ نے توقعات پر مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے کہ آئندہ بجٹ معاشی بحالی میں اہم کردار ادا کرےگا، جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مسلسل بات چیت سے بھی کاروباری حضرات کے خیالات کو بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔
حالیہ ہفتوں میں وسیع تر مارکیٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران پی ایس ایکس میں 1,950 پوائنٹس یا 1.6 فیصد کا اضافہ ہوا اور بینچ مارک انڈیکس جمعرات کو 121,641 پوائنٹس پر بند ہوا، جو گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 119,691 پوائنٹس تھا۔ تاہم 6 جون کو عید کی تعطیلات کی وجہ سے صرف 4 سیشن منعقد ہوئے۔
ادھر ایشیا پیسیفک انڈیکس (جاپان کو چھوڑ کر) میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نیسڈیک اور ایس اینڈ پی 500 فیوچرز میں بالترتیب 0.62 فیصد اور 0.43 فیصد اضافہ ہوا۔ دریں اثنا یورو ٹو ایکس 50 اور ایف ٹی ایس ای فیوچرز میں 0.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔