ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں براہِ راست ملوث ہے اور ان اقدامات کی نہ صرف منظوری دیتا ہے بلکہ خفیہ طور پر مکمل حمایت بھی فراہم کرتا ہے۔
ایرانی خبر رساں ادارے فارس کے مطابق ایرانی صدر پزشکیاں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اسرائیلی اقدامات سے بخوبی باخبر ہے اور اس کی مکمل پشت پناہی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ایک ملاقات میں کہا کہ اسرائیل ہماری اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اٹھا سکتا جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ صیہونی حملے امریکی منظوری کے بغیر کبھی ممکن نہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ جو کچھ آج مشرقِ وسطیٰ میں ہو رہا ہے، وہ دراصل امریکہ کی براہِ راست سرپرستی کا نتیجہ ہے، اگرچہ وہ میڈیا میں اپنی مداخلت کو چھپانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران نے کبھی کسی جنگ یا تنازع کی شروعات نہیں کی، لیکن اگر دشمنی کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو ایران بھرپور اور سخت جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
ادھرامریکی نشریاتی ادارے ’’سی این این‘‘ سےبات چیت کرتے ہوئے ایک اسرائیلی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ اسرائیلی منصوبوں پر نجی ملاقاتوں میں کسی قسم کی مخالفت کا اظہار نہیں کیا۔ ایک وائٹ ہاؤس اہلکار نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ ان کارروائیوں سے نہ صرف آگاہ تھا بلکہ درپردہ ان کی حمایت بھی موجود تھی۔