جی 7 اجلاس بھارت کے لیے ایک سبق بن گیا، مودی کو پچھلی قطار میں کھڑا کیا گیا

جی 7 اجلاس بھارت کے لیے ایک سبق بن گیا، مودی کو پچھلی قطار میں کھڑا کیا گیا

ویب ڈیسک : بھارت کو نہ صرف عالمی سفارتی محاذ پر تنہائی کا سامنا ہے بلکہ فوجی اور سیاسی سطح پر بھی اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس صورتحال کو سابق بھارتی راجیہ سبھا رکن اور حکومت ہند کے سابق سیکریٹری جوہر سرکار کے حالیہ مضمون اور آزاد ریسرچ ڈیسک نے بے نقاب کر دیا ہے۔

جوہر سرکاراپنے آرٹیکل میں لکھتے ہیں کہ “یہ ہم سب کے لیے تکلیف دہ ہے، اور زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ دو ماہ گزرنے کے بعد بھی بھارت نہ تو عالمی برادری کے سامنے کوئی ثبوت پیش کر سکا اور نہ ہی پہلگام میں ہونے والی ‘انٹیلیجنس ناکامی’ کی اعلیٰ سطح پر کوئی جوابدہی ممکن بنائی جا سکی، جس کا کھلے عام مطالبہ بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چودھری کر چکے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مکمل طور پر تنہا ہو چکا ہے، خصوصاً ‘آپریشن سندور’ کے بعد۔ ہم نے جی 7 سمٹ میں کہے گئے ہر جملے کا جائزہ لیا لیکن بھارت کے حق میں ایک لفظ تک نہیں ملا۔ حتیٰ کہ پہلگام حملے کو بھی جی 7 نے اس وقت زیر بحث لایا جب بھارت نے پاکستان کے خلاف آپریشن شروع کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا میں مظاہروں سے استقبال،جی 7 اجلاس کے مرکزی منظر نامے سےمحرو می،واپسی پر طویل سفر،شرمندگی مودی کا مقدر بن گئی

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق کے آپریشن بنیان مرصوص نے نہ صرف بھارت کی فضائی اور زمینی برتری کے وہم کو چکناچور کیا بلکہ مودی کی جھوٹی ‘عالمی قیادت’ کا پردہ بھی چاک کر دیا۔
آزاد ریسرچ کے مطابق پاکستان کی فضائی برتری اور بھارت کی شرمناک پسپائی نے نئی دہلی کو مکمل سفارتی تنہائی کا شکار بنا دیا، یہاں تک کہ اس کے قریبی اتحادی بھی ساتھ کھڑے ہونے سے گریزاں رہے۔

جی 7 اجلاس بھارت کے لیے ایک سبق بن گیا، جہاں مودی کو پچھلی قطار میں کھڑا کر دیا گیا، اور اصل عالمی قوتیں ایک دوسرے سے خوشگوار ملاقاتوں میں مصروف رہیں۔

جوہر سرکار مزید لکھتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی اصل جی 7 گروپ کی تصویر میں شامل نہیں تھے، بلکہ وہ ایکسٹینڈڈ گروپ کی تصویر میں دوسری قطار میں کہیں کھڑے نظر آئے، جب کہ باقی رہنما باہمی ملاقاتوں میں مصروف تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا یوگا ڈے کے نام پر معصوم بچوں سے انسانیت سوز سلوک

آزاد ریسرچ ڈیسک کے مطابق بھارتی میڈیا اور ‘آل پارٹی وفود’، جو دنیا بھر میں بھارت کے حق میں آواز اٹھانے گئے تھے، اب خاموشی سے واپس لوٹ آئے ہیں۔ وہی اینکرز جو اسٹوڈیوز میں بیٹھ کر جنگ کے نعرے لگا رہے تھے، حقیقی جنگ میں چپ سادھ گئے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق جب جنرل شنکر رائے چودھری جیسے سابق فوجی افسران حکومت کی ناکامی پر کھل کر تنقید کریں، تو یہ صرف حزب اختلاف کا بیانیہ نہیں بلکہ اندر سے ٹوٹتی ہوئی ریاست کی اعترافی گواہی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *