ویب ڈیسک۔ 3 جولائی کو بھارتی ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (DAC) نے کئی اہم جنگی سازوسامان کی خریداری کی منظوری دی، جن میں آرمورڈ ریکوری وہیکلز، الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز، تینوں افواج کے لیے انٹیگریٹڈ کومن انوینٹری مینجمنٹ سسٹم، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل، مورڈ مائنز، مائن کاؤنٹر میژر ویسلس، سپر ریپڈ گن ماؤنٹ اور آبدوزوں میں استعمال ہونے والی خودکار ویسلس شامل ہیں۔
آزاد ریسرچ کے مطابق، یہ خریدداریاں بھارتی فوج کی اُس شدید اور بے چین جنگی تیاری کی عکاسی کرتی ہیں جو آپریشن سندور کے بعد سے دیکھی جا رہی ہیں، جہاں پاکستان کی جانب سے مئی 2025 کی جھڑپوں میں دی گئی کاری ضرب نے بھارت کی عسکری و سیاسی قیادت کو عالمی سطح پر شرمندگی سے دوچار کر دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی قیادت اس غم میں مبتلا ہے کہ وہ یہ “بدلہ” لے کر اپنی عالمی رسوائی دھو سکتی ہے، جبکہ وہ اس حقیقت سے آنکھیں چُرا رہے ہیں کہ ان کا ماضی غلطیوں، ناکامیوں اور عبرتناک شکستوں سے بھرا ہوا ہے۔ 2019 میں چند گھنٹوں کے اندر بھارت نے دو جنگی طیارے اور ایک ریسکیو ہیلی کاپٹر کھو دیا۔ 2025 میں چھ مزید بھارتی طیارے مار گرائے گئے، درجنوں ڈرون تباہ ہوئے، اور ان کے شہروں پر پاکستان کی جوابی کارروائیوں نے ان کی دفاعی لائنوں کو چیر کر رکھ دیا۔
آزاد ریسرچ کے مطابق اگر بھارت نے ایک اور حماقت کی تو اس بار نقصان پہلے سے کہیں زیادہ سنگین ہوگا۔ اور اگر ان کی ضد اور تکبر نے انہیں پھر کسی نئی مہم جوئی کی جانب دھکیلا، تو ممکن ہے کہ پاکستان ایئر فورس صرف علامتی جوابی کارروائی پر اکتفا نہ کرے، بلکہ نئی دہلی میں طاقت کے مرکز اور ناگپور میں آر ایس ایس کے صدر دفتر کو بھی نشانہ بنائے ، کیونکہ یہی وہ جگہ ہے جہاں سے جنگی جنون جنم لیتا ہے۔