بھارت خوش نصیب تھا کہ پاکستان نے اس کے چار سے زیادہ رافیل طیارے نہیں گرائے، بین الاقوامی ایوی ایشن ایکسپرٹ

بھارت خوش نصیب تھا کہ پاکستان نے اس کے چار سے زیادہ رافیل طیارے نہیں گرائے، بین الاقوامی ایوی ایشن ایکسپرٹ

اسلام آباد: ایک بین الاقوامی ہوا بازی کے ماہر اور صحافی ایلن وارنز نے بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران پاکستان فضائیہ نے بھارتی فضائیہ (IAF) کے چار رافیل لڑاکا طیارے مار گرائے۔

ایلن وارنز نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھاکہ “کل پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سے بات ہوئی۔ پاکستان فضائیہ نے 5 سے 10 مئی کے درمیان بھارتی فضائیہ کی پوری ’کل چین‘ کو تباہ کر دیا۔ سیٹلائٹ ڈاؤن لنکس بند کیے گئے، ریڈار جام کیے گئے، اور GPS نظام ناکارہ بنایا گیا۔ بھارتی فضائیہ خوش نصیب تھی کہ اس کے چار، جی ہاں، چار، رافیل طیاروں سے زیادہ نہیں گرے۔”

ایلن وارنز کے مطابق، پاکستان نے 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد کیے گئے بھارتی حملوں کا جواب دیتے ہوئے نہ صرف ملک کی خودمختاری کا دفاع کیا بلکہ کم از کم چھ بھارتی طیارے مار گرائے، جن میں کم از کم چار جدید رافیل طیارے شامل تھے۔ بھارت نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر بغیر کسی ثبوت کے عائد کیا تھا۔

بھارت نے ان حملوں کے بعد پاکستان میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس میں 50 سے زائد افراد، بشمول خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے۔ جواب میں پاک فضائیہ نے اپنی فضائی حدود کا دفاع کرتے ہوئے کارروائی کی۔

ایلن وارنز کے انکشاف کے بعد ایک سینئر دفاعی تجزیہ کار نے آزاد ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات ایک بار پھر ثابت ہو گئی ہے کہ مئی کی پانچ روزہ جنگ کے دوران پاک فضائیہ نے نہ صرف عملی بلکہ تزویراتی برتری بھی قائم رکھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ کی مسلسل ناکامیاں: حادثات، جانی و مالی نقصانات اور نااہلی کا شرمناک ریکارڈ

تجزیہ کار نے مزید کہا: “PAF اپنے حریف سے دو قدم آگے رہی۔ یہ اہم نہیں کہ دشمن کتنا بڑا ہے، اہم یہ ہے کہ آپ اپنی مہارت کو کس طرح استعمال کرتے ہیں اور کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لیے کس قدر تیار ہوتے ہیں۔”

ایلن وارنز کی اس رائے سے اتفاق کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی کہ مئی کی شدید فضائی جھڑپ کے دوران پاک فضائیہ نے مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی سے بھارتی فضائیہ کے سیٹلائٹ لنکس، ریڈار اور GPS نظام کو مکمل طور پر ناکارہ کر دیا۔

اب تک بھارت نے مئی میں ہونے والے نقصانات کی کھلے عام تصدیق نہیں کی، تاہم اس کے بعض فوجی حکام وقتاً فوقتاً ممکنہ نقصانات کا اشارہ دے چکے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *