بھارتی فضائیہ کے سنگل سیٹ جگوار طیارہ حادثے میں 2ہلاکتیں؟ مبصرین نے سوالات اٹھا دیے

بھارتی فضائیہ کے سنگل سیٹ جگوار طیارہ حادثے میں 2ہلاکتیں؟ مبصرین نے سوالات اٹھا دیے

بھارتی فضائیہ کے حال ہی میں سنگل سیٹ جگوار طیارہ حادثے میں  دو ہلاکتیں جس کے بعد مبصرین نے ادارے کے اس تضاد پر سوالات اٹھا دیے کہ آیا یہ مئی 2025 میں پاکستان ایئر فورس کے ساتھ شدید فضائی جھڑپ میں پائلٹوں کی ہلاکتوں کی گنتی پوری کرنے کی کوشش تو نہیں ؟۔

بھارتی فضائیہ (IAF)  کے جاری کردہ ایک سرکاری بیان کے مطابق  ایک جگوار ” تربیتی ” طیارہ کل چورو راجستھان کے قریب معمول کی پرواز کے دوران حادثے کا شکار ہوگیا۔

بیان میں کہا گیا کہ “دونوں” پائلٹس ہلاک ہو گئے جبکہ کسی شہری کو نقصان نہیں پہنچا ، حکام نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے کورٹ آف انکوائری کا اعلان کیا ہے۔

تاہم اس  حادثے کا تجزیہ کرنے والے مبصرین اور سوشل میڈیا صارفین  نے ایک حیرت انگیز تضاد کی نشاندہی کی ہے، جسے وہ سمجھتے ہیں کہ اس کا وسیع تر علاقائی سلامتی پر اثر پڑ سکتا ہے۔

وہ تضاد یہ ہے کہ جہاز کے نمبر اور ٹرینر ورژن پر تمام توجہ کے درمیان ایک اہم حقیقت نظرانداز ہو گئی ہے کہ جگوار ایک سنگل انجن طیارہ ہے اور عام طور پر یہ ایک پائلٹ کے ساتھ آپریٹ کرتا ہے۔

 بی اے ای سسٹمز کے مطابق جگوار ایک سنگل سیٹ، ٹوئن انجن کا گراؤنڈ اٹیک طیارہ ہے، یہ طیارہ 1960 کی دہائی میں برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے تیار کیا گیا تھا ۔

بی اے ای سسٹمز پی ایل سی ایک برطانوی ملٹی نیشنل ایرو اسپیس، اسلحہ سازی اور معلوماتی سیکیورٹی کمپنی ہے جس کا ہیڈکوارٹر لندن میں ہے، یہ دنیا کے سب سے بڑے دفاعی کنٹریکٹرز میں سے ایک ہے۔

ایک سنگل سیٹ طیارے میں دو پائلٹس کی ہلاکت؟ جگوار حادثے نے سوالات اٹھا دیے

یہ ایک سنجیدہ سوال سامنے لے کر آیا ہے وہ یہ کہ جگوار طیارے میں بھارتی فضائیہ نے دو پائلٹس کی ہلاکت کیوں رپورٹ کی؟

حادثے کی جگہ سے لی گئی تصاویر میں طیارے کا ٹیل نمبر 159 دکھایا گیا ہے،  بھارتی فضائیہ کے اپنے نمبرنگ سسٹم کے مطابق، یہ نمبر سنگل سیٹ جگوار “JS” اسٹرائیک ماڈل کو مختص کیا گیا ہے، نہ کہ دو سیٹ والے “ٹرینر” ورژن کو، جس کے ٹیل سیریل 82 تک ہوتے ہیں۔

اس سے مبصرین نے سوال اٹھایا  ہے کہ ایک سنگل سیٹر طیارے میں دو پائلٹس کی ہلاکت کیسے ہو سکتی ہے؟

اگر گرایا گیا طیارہ واقعی سنگل سیٹ ورژن تھا، توعقلی طور پر اس میں صرف ایک پائلٹ ہی موجود ہو سکتا تھا، اس تضاد نے انٹیلیجنس اور دفاعی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔

کچھ کا خیال ہے کہ دوسرے پائلٹ کا ذکر ممکنہ طور پر مئی 2025 میں پاکستان ایئر فورس کے ساتھ شدید فضائی جھڑپ میں پائلٹوں کی ہلاکتوں کو چھپانے کی کوشش ہو سکتا ہے، جس میں پاکستان نے بھارت کے 6 طیارے جن میں 4 بھارتی رافیل طیارے بھی شامل تھے نشانہ بناے تھے  تاہم ان طیاروں میں موجود پائلٹس کہاں ہیں اس بارے میں سب لاعلم رہے، تو یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کہیں ان ہلاک پائلٹس کی گنتی یہاں پوری تو نہیں کی جارہی ؟ ۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک دانستہ کوشش ہو سکتی ہے تاکہ ماضی کے نقصانات کو چھپایا جا سکے، جو ممکنہ طور پر 6 مئی کو پاکستان ایئر فورس کے ساتھ ہونے والی لڑائی سے جڑ سکتے ہیں۔

اس تضاد میں اب یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارت ممکنہ طور پر رافیل طیاروں کے ان نقصانات کو حادثات کے طور پر چھپانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اندرون ملک ردعمل یا بین الاقوامی شرمندگی سے بچا جا سکے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *