قومی ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نادرا نے پہلی مرتبہ شناختی کارڈ بنوانے والے شہریوں کے لیے مرحلہ وار رہنمائی فراہم کر دی ہے۔
نئی ہدایات کے مطابق شہریوں کو شناختی کارڈ کے حصول کے لیے چھ مختلف مراحل سے گزرنا ہوگا۔ ان مراحل میں بایومیٹرک تصدیق، معلومات کی جانچ، قانونی سرپرستی کا ثبوت، فیس کی ادائیگی اور ضروری دستاویزات کی فراہمی شامل ہے۔
شناخت کے ثبوت کے طور پر والدین یا بہن بھائیوں کے شناختی کارڈ پیش کرنا لازمی ہوگا، اگر والدین موجود نہ ہوں تو قانونی سرپرست کی تصدیق کے لیے گواہ اور ‘ب’ فارم پر مبنی حلف نامہ جمع کرانا ہوگا۔ علاوہ ازیں ب فارم یا کمپیوٹرائزڈ پیدائش سرٹیفکیٹ کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
درخواست دہندگان کو تین اقسام کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں
نارمل سروس (750 روپے، مدت 30 دن)
ارجنٹ سروس (1500 روپے، مدت 15 دن)
ایگزیکٹو سروس (2500 روپے، مدت 7 دن)
نادرا نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ تمام معلومات اور دستاویزات درست انداز میں جمع کرائیں تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر یا اعتراض سے بچا جا سکے۔
دریں اثنا، غیر ملکی سیٹلائٹ آپریٹرز کے لیے سخت قوانین مرتب کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔