عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار ہے جس کی وجہ سے ملک میں آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ساڑھے 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل 3 روپے 74 پیسے سستا کرنے کی تجویز ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی ورکنگ کرلی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی منظوری کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بیشی کا اعلان کیا جائے گا، پٹرول 6 روپے 60 پیسے جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل 5 روپے 27 پیسے فی لیٹر مہنگا ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 3 روپے 74 پیسے فی لیٹر کمی کا امکان ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 2 روپے 23 پیسے فی لیٹر تک کمی کی تجویز ہے۔
اوگرا پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ورکنگ کل حکومت کو بھجوائے گا، آئل انڈسٹری نے مصنوعات سے متعلق ورکنگ اوگرا کو بجھوا دی۔
ذرائع نے بتایا کہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزیراعظم قیمتوں میں رد و بدل کی حتمی منظوری دیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزارت توانائی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ملکی سطح پر ایندھن کی قیمتوں میں کوئی بھی تبدیلی عالمی مارکیٹ کی صورتحال اور کرنسی کے تبادلے کی شرح پر منحصر ہوتی ہے، تاہم حکومت اپنے مالی حالات کو بھی مدنظر رکھتی ہے‘۔
فی الحال یکم جولائی 2025 سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 266.79 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 272.98 روپے فی لیٹر ہے۔ اگر مجوزہ اضافہ نافذ ہوا تو نئی قیمتیں 16 جولائی سے آئندہ 15 دن کے لیے مؤثر ہوں گی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین ہر 15 روز بعد کیا جاتا ہے۔ ان 15 دنوں کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کی اوسط کو بنیاد بنا کر ملک میں پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات کی قیمتیں مقرر کی جاتی ہیں۔
13 جون کو جب اسرائیل نے ایران پر حملے کیے تو عالمی منڈی میں برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوا جو تقریباً 12 فیصد تک بڑھ کر 74 ڈالر سے 78 ڈالر فی بیرل کے درمیان پہنچ گئی۔ اس اضافے کی بڑی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ ایران آبنائے ہرمز کو بند کر سکتا ہے۔
تاہم اگلے چند دنوں میں جب یہ واضح ہوا کہ جنگ کے باوجود سپلائی لائنز بحال ہیں اور آبنائے ہرمز بند نہیں ہوئی، تو تیل کی قیمتیں کم ہونے لگیں۔
24 جون کو جنگ بندی کے اعلان کے بعد امریکی خام تیل ( ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت میں تقریباً چھ فیصد کمی ہوئی اور یہ تقریباً 64.37 ڈالر فی بیرل پر آ گئی جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت بھی 6.1 فیصد کم ہو کر 67.14 ڈالر فی بیرل پر آ گئی جو جنگ سے پہلے والی سطح کے قریب تھی اور آج 30 جون 2025 کو برینٹ آئل کی قیمت 67.61 ڈالر فی بیرل ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی قیمتوں کے اثرات پاکستان میں بھی فوراً محسوس کیے گئے اور پاکستان کی حکومت نے ایران اسرائیل تنازعے کے آغاز کے بعد 15 جون کو ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ جس میں پیٹرول کی قیمت میں چار روپے 80 پیسے اورڈیزل کی قیمت میں سات روپے 95 پیسے تک کا اضافہ شامل تھا۔