ویب ڈیسک۔ عوامی رائے جاننے والے ادارے گیلپ پاکستان نے خیبرپختونخوا سے متعلق ایک نیا سروے جاری کیا ہے۔ سروے میں خیبرپختونخوا کے 3 ہزار شہریوں کی رائے شامل کی گئی، جس میں پی ٹی آئی دور کے میگا پروجیکٹس میں کرپشن کے الزامات پر صوبے کے 71 فیصد شہریوں، بشمول پی ٹی آئی سپورٹرز، نے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سروے کے مطابق 62 فیصد افراد نے ان میگا منصوبوں میں پی ٹی آئی کے سابق وزرا کے ملوث ہونے کا شک ظاہر کیا۔ جب شہریوں سے پوچھا گیا کہ آیا ان کرپشن کے الزامات پر کوئی احتساب ہو رہا ہے یا نہیں، تو 47 فیصد نے افسوس کا اظہار کیا کہ احتساب نہیں ہو رہا۔
اسی سروے میں 52 فیصد شہریوں نے ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہونے کا شکوہ کیا، جن میں پی ٹی آئی کے 45 فیصد حامی بھی شامل ہیں۔
صوبائی محکموں میں کرپشن کی صورتحال سے متعلق سوال پر 48 فیصد نے بتایا کہ کرپشن میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ صرف 19 فیصد نے کمی کی رائے دی۔
جب خیبرپختونخوا اور پنجاب کے اداروں کا تقابلی جائزہ لیا گیا، تو 40 فیصد شہریوں نے خیبرپختونخوا میں زیادہ کرپشن کی نشاندہی کی، جبکہ 24 فیصد نے پنجاب میں کرپشن زیادہ ہونے کا کہا۔
انسداد کرپشن محکموں کی کارکردگی پر 46 فیصد شہری مطمئن نظر آئے جبکہ 43 فیصد نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ 54 فیصد شہریوں نے عوامی فنڈز کے غیر شفاف استعمال کی شکایت بھی کی۔