مخصوص نشستوں کے حلف کا معاملہ، الیکشن کمیشن کا چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو خط

مخصوص نشستوں کے حلف کا معاملہ، الیکشن کمیشن کا چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو خط

اسلام آباد۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کو ایک اہم مراسلہ ارسال کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کی حلف برداری کے لیے چیف جسٹس کی جانب سے کسی موزوں شخصیت کو نامزد کیا جائے۔ مراسلہ مورخہ 16 جولائی 2025 کو جاری کیا گیا ہے۔

مراسلے میں آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 255(2) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر کسی مخصوص شخصیت کے سامنے حلف لینا ممکن نہ ہو تو متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کسی اور شخصیت کو نامزد کر سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ کے ایک آئینی بینچ نے مورخہ 27 جون 2025 کو اپنے فیصلے کے ذریعے خواتین اور غیر مسلموں کی مخصوص نشستوں سے متعلق مقدمات (سیول ریویو پٹیشنز نمبر 312، 313، 319، 320، 331، 332، 1264 اور 1272/2024) کا حتمی فیصلہ دے دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد کمیشن نے مختلف سیاسی جماعتوں کے مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں کی باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات اس سے قبل مکمل انتخابی عمل نہ ہونے کی وجہ سے منعقد نہیں ہو سکے تھے۔ اب جبکہ سپریم کورٹ کی حتمی ہدایت کے بعد صورتحال واضح ہو چکی ہے، الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کی تاریخ 21 جولائی 2025 مقرر کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر سے حلف برداری کے انتظامات کے لیے رابطہ کیا، تاہم اسپیکر نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ اسمبلی کا اجلاس جاری نہیں، اس لیے وہ آئین اور اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت خود سے اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ اسپیکر نے یہ موقف قائد حزب اختلاف کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے ۔

الیکشن کمیشن نے گورنر خیبرپختونخوا سے بھی آئین کے آرٹیکل 109 کے تحت اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے تاکہ مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان حلف اٹھا سکیں اور سینیٹ انتخابات میں ووٹ کا حق استعمال کر سکیں۔ گورنر نے چیف منسٹر کو ضروری اقدامات کرنے اور اجلاس بلانے کا کہا ہے۔ علاوہ ازیں، الیکشن کمیشن نے وزیر اعلیٰ سے بھی آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت گورنر کو اسمبلی اجلاس بلانے کی ایڈوائس دینے کی درخواست کی ہے ۔

الیکشن کمیشن نے افسوس کا اظہار کیا کہ تاحال مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کے حلف برداری کے کسی بھی انتظام کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات کا انعقاد اور منتخب ارکان کی حلف برداری آئینی ذمہ داری ہے، اور یہ منتخب نمائندوں کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے حلقوں کی نمائندگی کر سکیں۔ الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکلز 219(b)، 224(3)، اور انتخابات ایکٹ 2017 کی سیکشن 107 کے تحت اس کا پابند ہے کہ وہ انتخابات کا منصفانہ، شفاف اور قانونی انعقاد یقینی بنائے۔

کمیشن نے اپنے مراسلے میں اس بات کا اعادہ کیا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر یا ان کے کسی نامزد شخص کے ذریعے حلف برداری فی الحال ممکن نہیں، جیسا کہ اسپیکر کی جانب سے واضح کر دیا گیا ہے۔ لہٰذا، آئینی ضرورت کے تحت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کسی موزوں شخصیت کو نامزد کریں تاکہ منتخب ارکان حلف اٹھا سکیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *