آزاد ریسرچ نے کہا ہے کہ ایک تصویر نے ہندوستانی نظام حکومت کی حقیقت کو دنیا بھر کے سامنے عیاں کر دیا، اس تصویر میں ہندوستان کے وزیر داخلہ (بائیں کھڑے) اور ہندوستان کے وزیر دفاع (دائیں کھڑے) فرمانبردار اردلیوں کی طرح کھڑے ہیں جبکہ آرایس ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت درمیان میں بیٹھے نظر آرہے ہیں۔
آزاد ریسرچ کے مطابق اس تصویر میں، ہندوستان کے وزیر داخلہ (بائیں کھڑے) اور ہندوستان کے وزیر دفاع (دائیں کھڑے) فرمانبردار آرڈرلیوں کی طرح کھڑے نظر آرہے ہیں، جب کہ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت مرکز میں بیٹھے ہوئے، اختیار کا اظہار کررہے ہیں۔ یہ حیرت انگیز تصویر معاصر ہندوستان کی حقیقی طاقت کی حرکیات کو ظاہر کرتی ہے۔
آزاد ریسرچ کا کہنا ہے کہ یہ تصوہر حکومت کے منتخب وزراء نہیں ہیں جو حتمی طور پر حکومت کرتے ہیں، بلکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے غیر منتخب نظریاتی بالادست ہیں۔
آزاد ریسرچ کا کہنا ہے کہ یہ منظر صرف علامتی نہیں ہے بلکہ یہ ایک دو ٹوک بیان ہے کہ بی جے پی کی پوری اعلیٰ قیادت آر ایس ایس اور بڑے سنگھ پریوار کے تابع ہے۔ ہندوستان کی داخلی سلامتی اور قومی دفاع کی حفاظت کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو ایک ایسے شخص کے سامنے احترام کے ساتھ کھڑے ہیں جس کے پاس کوئی آئینی اختیار نہیں ہے، پھر بھی وہ انہیں ایک آقا کی طرح حکم دیتا ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی مشینری آر ایس ایس کے ایک سیاسی بازو سے زیادہ کچھ نہیں ہے، جس میں وزراء تنظیم کے سخت گیر ایجنڈے کے لیے لڑکوں اور پیدل سپاہیوں کو کام پر لگا دیتے ہیں۔
آزاد ریسرچ کے مطابق یہ تصویر اس بات کی یاد دہانی ہے کہ ہندوستان میں اصل طاقت پارلیمنٹ، آئین یا عوام کی مرضی کے ساتھ نہیں رہتی – یہ ناگپور کے نظریاتی ہیڈکوارٹر کی تصویر ہےجو بتاتا ہے کہ ہندوستان کی منتخب حکومت صرف ایک چہرہ ہے، جب کہ آر ایس ایس سائے سے تار کھینچتی ہے، پالیسی بناتی ہے، بیانیے کی تشکیل کرتی ہے، اور ریاست کو اپنی مرضی کے مطابق جھکاتی ہے۔