بھارت کو معاشی جھٹکا،نیاراریفائنری یورپی پابندیوں کی زد میں آگئی،سستا تیل بند ہونے کا خدشہ

بھارت کو معاشی جھٹکا،نیاراریفائنری یورپی پابندیوں کی زد میں آگئی،سستا تیل بند ہونے کا خدشہ

بھارت کی سب سے بڑی تیل صاف کرنے والی کمپنیوں میں شامل نیارا ریفائنری پر یورپی یونین کی پابندیوں نے بھارت کو نہ صرف معاشی دھچکا دیا ہے بلکہ مودی حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کو بھی برہنہ کردیاہے۔

بھارت کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے جو اُس کی معیشت، توانائی اور عالمی ساکھ کو متاثر کر سکتا ہے، یورپی یونین نے ایک اہم بھارتی آئل ریفائنری پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جو سستے روسی تیل پر انحصار کرتی تھی۔ اس ریفائنری کا نام “نیارا ریفائنری” ہے جو بھارتی ریاست گجرات میں واقع ہے۔ اس پابندی کے بعد یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ بھارت کو روس سے ملنے والا سستا تیل بند ہو سکتا ہے۔ اس کا براہِ راست اثر بھارت کی معیشت اور عوام پر پڑ سکتا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :بی جے پی نے کشمیر پر جھوٹا بیانیہ بیچا، دہشت گردی کی جڑ خود مودی کی پالیسیاں ہیں، عمر عبداللہ

نیارا ریفائنری بھارت کی ایک بہت بڑی آئل ریفائنری ہے، جو روزانہ لاکھوں لیٹر تیل صاف کرتی ہے۔ یہ ریفائنری ریاست گجرات کے شہر “وڈینار” میں واقع ہے۔ اس میں روسی کمپنی کا بڑا حصہ (تقریباً 49 فیصد) ہے، اس لیے اسے روسی حمایت یافتہ ادارہ تصور کیا جاتا ہے۔

یورپی یونین نے روس پر پہلے ہی بہت سی پابندیاں لگا رکھی ہیں، کیونکہ روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ اب ان پابندیوں کا دائرہ ان کمپنیوں تک بڑھا دیا گیا ہے جو روس سے قریبی تعلق رکھتی ہیں۔ نیارا ریفائنری بھی انہی میں شامل ہے۔ یورپ نے اس پر پابندی لگا کر واضح پیغام دیا ہے کہ جو کمپنیاں روس سے جڑی ہوں گی، انہیں نتائج بھگتنا ہوں گے۔

بھارت کو روس سے سستا خام تیل مل رہا تھا، جو نیارا ریفائنری صاف کر کے مارکیٹ میں بیچتی تھی۔ اب چونکہ یورپی پابندی لگ چکی ہے، اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ سستا تیل بند ہو جائے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :چین کا تبت میں میگا ڈیم پراجیکٹ شروع،پاکستان کا پانی بند کر نیکی دھمکی دینے والے بھارت میں کھلبلی مچ گئی

جب روس سے سستا تیل نہیں آئے گا تو بھارت کو کہیں اور سے مہنگا تیل خریدنا پڑے گا۔ اس کا اثر عوام پر پڑے گا، کیونکہ پیٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔

بھارت پہلے ہی مہنگائی، بے روزگاری اور مالی مسائل سے دوچار ہے۔ نیارا ریفائنری پر پابندی سے بھارت کی معیشت کو مزید دھچکا لگے گا۔

مودی سرکار نے روس کے ساتھ قریبی تعلقات بڑھانے پر زور دیا تھا، تاکہ سستا تیل خریدا جا سکے۔ لیکن اب ان پالیسیوں کا الٹا اثر ہو رہا ہے۔ عالمی سطح پر بھارت کو روس کے حامی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

یورپ کے بعد امریکہ اور دوسرے مغربی ملک بھی بھارت پر دباؤ ڈال سکتے ہیں کہ وہ روس سے دوری اختیار کرے۔ اگر ایسا ہوا تو بھارت کے لیے توانائی کی سپلائی برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں :نیٹو کی روس سے تیل خریدنے پر بھارت،چین اور برازیل کو سنگین نتائج کی دھمکی

یورپی پابندیاں بھارت کے لیے ایک بہت بڑا انتباہ ہیں۔ مودی حکومت کی روس نواز پالیسیوں نے بھارت کو عالمی تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو بھارت کو نہ صرف معاشی نقصان ہوگا بلکہ عالمی سطح پر بھی ساکھ  مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ نیارا ریفائنری پر لگنے والی یہ پابندیاں صرف ایک ریفائنری کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ بھارت کی توانائی پالیسی  اور دہشتگردانہ اور انتہا پسندانہ  پالیسیوں کا نتیجہ ہے  ۔

مودی سرکار نے ملک کو دہشتگردی کے ساتھ سفارتی تنہائی کی طرف دھکیلاروس کے ساتھ اندھی حمایت اور مغرب سے کھلے محاذ نے بھارت کو ایک ایسے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے جہاں سوائے تباہی کے اور عالمی سطح پر آئے دن رسوا ہونے کے سوا اور کچھ نہیں بچتا ۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *