9 مئی کے مقدمات میں جس کا جرم بنتا تھا اسکو سزا ملی، اگر ان مجرمان کو سزائیں نہ ملتی تو یہ سانحہ بار بار ہوتا: سینئر صحافی حسن ایوب خان
Home - آزاد سیاست - 9 مئی کے مقدمات میں جس کا جرم بنتا تھا اسکو سزا ملی، اگر ان مجرمان کو سزائیں نہ ملتی تو یہ سانحہ بار بار ہوتا: سینئر صحافی حسن ایوب خان
سینئر صحافی حسن ایوب نے کہا ہے کہ 9مئی کے مختلف مقدمات میں فیصلے آچکے ہیں جس کا جرم بنتا تھا اس کو سزا ملی،عمران خان کے علاوہ جتنے لوگوں کو سزائیں ہوئی ہیں یہ آئین اور قانون کی فتح ہے،اگر ان مجرمان کو سزائیں نہ ملتی تو 9 مئی بار بار ہونا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حسن ایوب خان کا سانحہ 9 مئی کے مقدمات کے حوالے سے عدالتی فیصلے کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 9 مئی کے مختلف مقدمات میں جس کا جو جرم بنتا تھا اسکو سزا ملی اگر ان مجرمان کو سزائیں نہ ملتی تو یہ سانحہ بار بار ہوتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ سانحہ 9 مئی مقدمات میں شواہد اور ثبوتوں کی بناء پر جس کا جرم بنتا تھا انہیں سزا ہوئی اور جن کا نہیں بنتا تھا انکی بریت ہوئی، شاہ محمود قریشی کی بریت کے حوالے سے انہوں نے کہا تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمودقریشی کی بریت کو اب مختلف حوالے سے دیکھا جا رہا ہے اور انکی بریت سے متعلق تحریک انصاف میں مختلف شکوک و شبہات پیدا کیئے جار ہے ہیں ،
سینئر صحافی حسن ایوب نے واضح کیا کہ شاہ محمود قریشی نے جوانمردی سے جیل کاٹی ہے اور عمران خان نیازی کے برعکس انہوں نے کبھی جیل میں پیش قیدو بند کی صعوبتوں کا زکر نہیں کیا ہے اور بہادری کیساتھ جیل میں مصائب کا سامنا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قید میں ظلم و ستم کی باتیں نہ کبھی شاہ محمود قریشی نے کی ، نہ کبھی یاسمین راشدہ نے کی اور ان لوگوں نے گریس کے ساتھ ابھی تک جیل کاٹئ ہے۔ سینئر صحافئ حسن ایوب خان نے کہا کہ عمران خان صاحب کو دو سال جیل میں ہو چکے ہیں لیکن گزشتہ دو سال سے ہم انکا رونا دھونا سن رہے ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان کے علاوہ ابھی جن لوگوں کو آئین و قانون کے تحت سزائیں ہوئیں ہیں وہ ملکی آئین و قانون کی فتح ہے جس کا جتنا کردار تھا سانحہ 9 مئی میں اس کو اس کے جرم کے مطابق سزا ہوئی ہے۔؎
جن لوگوں کو 9 مئی مقدمات میں سزائیں ہوئی ہیں انکا رول پراسیکیوشن میں سامنے آیا ہے اور عدالتوں نے میرٹ کے اوپر ان لوگوں کو سزائٰیں سنائی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ آج قانون کی فتح کا دن ہے کہ جن لوگوں نے 9 مئی سانحے میں جو کردار ادا کیا انکو انکے جرم کے مطابق سزا سنائی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عدالتوں کی جانب سے ان مجرموں کو سزائٰیں خوش آئیند ہے کیونکہ اگر ان لوگوں کو سزائیں نہ سنائی جاتیں تو 9 مئی بار بار ہونا تھا اور آج کے دن کو عدالتئ تاریخ میں سنہر حروف سے لکھا جائیگا۔