بھارت کا قانون پسندی کا دعویٰ، دہشتگردی کی حمایت چھپانے کی کوشش بے نقاب

بھارت کا قانون پسندی کا دعویٰ، دہشتگردی کی حمایت چھپانے کی کوشش بے نقاب

آزاد فیکٹ چیک کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے اقوامِ متحدہ میں نمائندے نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت ایک “قانون کا پابند ملک” ہے، تاہم حقیقت میں بھارت مبینہ طور پر عالمی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی کرتا رہا ہے، اور “ہندوتوا” نظریے کے پھیلاؤ نے نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر کے لیے خطرات پیدا کر دیے ہیں۔

آزاد فیکٹ چیک کی رپورٹ کے مطابق، بھارت کے اقوامِ متحدہ میں نمائندے @IndiaUNNewYork @AmbHarishP نے دعویٰ کیا کہ بھارت ایک “قانون کا پابند ملک” ہے جو عالمی اصولوں اور ضوابط کی پاسداری کرتا ہے۔ یہ دعویٰ بھارت کی عالمی سطح پر شبیہ کی بہتری کے لیے تھا، خاص طور پر اُس وقت جب پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا۔

بھارت پر الزام ہے کہ وہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی کرتا رہا ہے، اور اس کی پالیسیوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ کئی ممالک اور بین الاقوامی اداروں نے بھارت کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر اس کی سرحدی پالیسیوں اور دہشت گردی کے بارے میں رویے کے حوالے سے۔

آزاد فیکٹ چیک کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے اقوامِ متحدہ میں نمائندے نے حالیہ اجلاس کے دوران یہ دعویٰ کیا کہ بھارت ایک “قانون کا پابند اور امن دوست ملک” ہے جو عالمی قوانین اور اصولوں کا احترام کرتا ہے۔ تاہم، فیکٹ چیک رپورٹ میں اس دعوے پر سنگین سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

بھارت کا طرزِ عمل اس کے سرکاری بیانات سے مختلف نظر آتا ہے، کیونکہ اس پر متعدد مواقع پر عالمی سطح پر دہشت گردی کی سرپرستی اور ہمسایہ ممالک میں خفیہ کارروائیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت میں ہندوتوا نظریے کے پھیلاؤ نے نہ صرف ملک کے اندر اقلیتوں کے لیے خطرات بڑھا دیے ہیں بلکہ یہ انتہاپسندانہ سوچ بین الاقوامی سطح پر بھی انسانی سلامتی، رواداری اور عالمی امن کے لیے چیلنج بن چکی ہے۔ خاص طور پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم اور فرقہ وارانہ تشدد کی متعدد رپورٹس عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ’’را‘‘سے منسلک X اکاؤنٹ کی پاکستانی ہیلی کاپٹر کے گرانے سے متعلق جھوٹی خبر بے نقاب

اگرچہ بھارت خود کو ایک جمہوری، سیکولر اور قانون کا پابند ملک قرار دیتا ہے، لیکن زمینی حقائق اور متعدد بین الاقوامی رپورٹس میں پیش کیے گئے شواہد سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ بھارت کے اندرونی و بیرونی اقدامات اس کے سرکاری دعووں سے مطابقت نہیں رکھتے۔

آزاد فیکٹ چیک کا  ماننا ہے کہ بھارت کا اقوامِ متحدہ میں خود کو قانون کا پابند ملک قرار دینا اور عالمی دہشت گردی کی سرپرستی کے الزامات میں تضاد ہے، عالمی برادری کو بھارت کی پالیسیوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *