مون سون کا چوتھا سلسلہ آج بھی بارش برسائے گا، لاہور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے زیادہ تر اضلاع میں آج بارش کی پیشنگوئی کی گئی ہے۔
پنجاب کےدریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی، لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
مون سون کے چوتھے سلسلے کے دوران شدید بارشوں اور طوفانی موسمی صورتحال کے باعث حادثات میں مزید 14 افراد جاں بحق جبکہ 17 زخمی ہو گئے۔
رات گئے ملتان میں بارش کے باعث مکانات کی چھتیں گرنے سے 3 بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے جبکہ مظفر گڑھ اور راجن پورمیں بھی تیز آندھی کے بعد بارش کا سلسلہ جاری رہا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق 26 جون سے اب تک بارشوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 266 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 628 ہے، سب سے زیادہ اموات پنجاب میں 144 ہوئیں، خیبرپختونخوا میں 63، سندھ میں 25، بلوچستان میں 16، گلگت بلتستان میں 8، کشمیر میں 2 اور اسلام آباد میں 8 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادھر گلگت بلتستان میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، سکردو میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں شدید تباہی مچ گئی ، جہاں 15 لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔
سرچ آپریشن کے دوران مزید لاشیں برآمد ہوئیں اور جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، ننکانہ صاحب کے لاپتہ افراد کا تاحال کوئی سراغ نہ مل سکا، آزاد کشمیر میں بارش سے تباہ شدہ علاقوں کے راستے بحال نہیں ہو سکے، ہزاروں مسافر اور سیاح پھنسے ہوئے ہیں، گلگت بلتستان کا ملک سے فضائی اور زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے جبکہ ضلع گانچھے کے سیلاب متاثرین بدترین مشکلات سے دوچار ہیں۔
پنجاب کے جنوبی ضلع راجن پور میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے میں موسلادھار بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔
دریائے سندھ میں کالاباغ، چشمہ اور جناح بیراج پر درمیانے درجے جبکہ تربیلا، تونسہ، گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ اور ہیڈ قادرآباد پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، فصلوں کو کٹاؤ کا سامنا ہے اور مختلف دیہات کی کئی ایکڑ زمین دریا برد ہو چکی ہے۔
این ڈی ایم اے نے ملک کے بالائی علاقوں اور پنجاب میں آج بھی شدید بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے، شہریوں کو ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر کراچی میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود ہے اورمحکمہ موسمیات کے مطابق آج شام ہلکی بارش کا امکان ہے۔
ہری پور کی تحصیل غازی اور خان پور میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد ندی نالے بپھر گئے ہیں، جس سے مقامی آبادی کو شدید خطرات لاحق ہیں ، حکام نے ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر نشیبی علاقوں کے مکینوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔