حادثات کے بعد پائلٹس پیچھے ہٹنے لگے، ایئر انڈیا میں بڑھتا خوف اور خاموش بغاوت

حادثات کے بعد پائلٹس پیچھے ہٹنے لگے، ایئر انڈیا میں بڑھتا خوف اور خاموش بغاوت

ایئر انڈیا میں حالیہ فضائی حادثے کے بعد کمپنی کے پائلٹس کی جانب سے لی جانے والی بیماری کی چھٹیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے  جس نے ایوی ایشن انڈسٹری میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

ڈیکن ہیرالڈ ڈاٹ کام کے مطابق حکومتی رپورٹ میں اگرچہ اس اضافے کو ’معمولی  قرار دیا گیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل صورتحال اس سے کہیں زیادہ سنگین ہے، پائلٹس کی بڑی تعداد نے ذہنی دباؤ، طویل اوقات کار، ناکافی آرام اور حفاظتی تشویش کو بیماری کی چھٹیوں کی اصل وجوہات قرار دیا ہے۔

بھارت میں بڑھتے حادثات کے بعد عملے میں خوف اور بے چینی بڑھ گئی ہے، جس کے نتیجے میں کئی سینئر پائلٹس نے غیر اعلانیہ طور پر اڑانیں بند کر دی ہیں یا بیماریاں ظاہر کر کے خود کو دور رکھا ہے،ایئر انڈیا کے ایک پائلٹ کے مطابق حادثے کے بعد ہمیں ذہنی مشاورت یا حفاظتی بریفنگ نہیں دی گئی۔

یہ خبر بھی پڑھیں :کانگریس رہنما راہول گاندھی کا بھارتی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا اعتراف

کمپنی نے صرف ’معمول کے مطابق کام‘ پر زور دیا جبکہ اندر سے ہر کوئی خوفزدہ ہے۔”ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پائلٹس ذہنی طور پر عدم تحفظ کا شکار ہوں تو اس کا براہ راست اثر پروازوں کی حفاظت پر پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے اس اضافے کو “معمولی رجحان” کہنے پر تنقید کی جا رہی ہے،تجزیہ کاروں کے مطابق یہ حقیقت کو چھپانے کی کوشش ہے تاکہ کمپنی کی ساکھ اور منافع کو متاثر نہ کیا جا سکے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :گولڈن ٹیمپل پر بم حملے کی دھمکیاں، سکھوں کے خلاف بھارتی ریاستی جبر کی تازہ مثال

ایئر انڈیا میں حادثات، طویل اوقات کار اور پائلٹس کی مسلسل تھکن کے حوالے سے پہلے بھی سوالات اٹھتے رہے ہیں، مگر اس بار عملے کے رویے میں تبدیلی کمپنی کے اندرونی بحران کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔

ایوی ایشن سیفٹی سے وابستہ حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت ایک آزاد انکوائری کرے اور ایئر انڈیا میں کام کے حالات، حفاظتی نظام اور عملے کی ذہنی صحت کے بارے میں سنجیدہ اقدامات کرے تاکہ مسافروں کی جانوں کے ساتھ مزید کھلواڑ نہ ہو۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *