اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو براہ راست شہید کرنے کی دھمکی دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر نے اتوار کو رامون ایئر فورس بیس کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے اسرائیل کو دھمکیاں دیں تو اسرائیل کی فضائیہ ایک بار پھر تہران تک پہنچے گی، اور اس بار یہ حملہ شخصی طور پر خامنہ ای تک پہنچے گا۔
کاتز نے ایک اسرائیلی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں یہاں سے خامنہ ای کو ایک واضح پیغام دینا چاہتا ہوں اگر آپ اسرائیل کو دھمکیاں دیتے رہے، تو ہمارے طیارے تہران تک دوبارہ پہنچیں گے، اور اس بار یہ آپ تک بھی شخصی طور پر پہنچے گا۔
یہ دھمکی ایران کے ساتھ 12 دنوں تک جاری رہنے والی جنگ کے پس منظر میں دی گئی ہے، جو 13 جون کو اسرائیل کے ایران کے فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔
ایران نے جوابی حملے میں میزائل اور ڈرون استعمال کیے جبکہ امریکہ نے تین ایرانی جوہری تنصیبات کو بمباری کی۔
اس تنازعے کا خاتمہ امریکی ثالثی کے تحت 24 جون کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے ذریعے ہوا تھا۔
اگرچہ اسرائیل نے فی الحال کوئی فوری فوجی کارروائی کا اعلان نہیں کیا، لیکن کاٹز کے بیانات اس بات کا اشارہ دیتے ہیں کہ اگر ایران اسرائیل کے لیے مقرر کردہ ’سرخ لکیر‘ عبور کرتا ہے تو پیشگی حملہ ایک قابلِ غور آپشن ہوگا۔
ادھر غزہ میں جاری فوجی مہم، عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن رہی ہے، تاہم اسرائیلی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ جنگ ملک کی طویل مدتی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔