پاکستان-آذربائیجان فائٹر جیٹ معاہدہ برقرار، آزاد فیکٹ چیک نے بھارتی پراپیگنڈے کا پردہ فاش کردیا

پاکستان-آذربائیجان فائٹر جیٹ معاہدہ برقرار، آزاد فیکٹ چیک نے بھارتی پراپیگنڈے کا پردہ فاش کردیا

ویب ڈیسک: آزاد فیکٹ چیک نے سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات پھیلانے کی ایک اور کوشش کو بے نقاب کیا ہے جس میں  بھارت سے چلنے والے ایکس اکاؤنٹ نے پاکستان-آذربائیجان JF-17 فائٹر جیٹ معاہدے کی منسوخی کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔

تاہم آزاد فیکٹ چیک نے اسے جھوٹ قرار دیتے  اسے عوام میں خوف اور الجھن پھیلانے کی ایک کوشش قرار دیا ہے، درحقیقت یہ معاہدہ 2024 میں طے پایا تھا اور ابتدائی ڈیلیوریز پہلے ہی آذربائیجان کو فراہم کی جا چکی ہیں۔

2025  میں آذربائیجان نے JF-17 طیاروں کے اس سے بھی بڑے آرڈر میں مرحلہ وار طے کرتے ہوئے معاہدے کی کل مالیت کو بڑھاتے ہوئے اس میں دوبارہ اضافہ کیا اور معاہدے کی مجموعی قیمت بھی بڑھ گئی۔

بھارت کے اس  متعلقہ اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ “آپریشن سندور کے ضمن میں آذربائیجان نے چینی طیارے JF-17 خریدنے کے مذاکرات منسوخ کر دیے ہیں،  آذربائیجان 1.6 بلین ڈالر کے معاہدے کے تحت JF-17 Block III جیٹس خریدنے کے لیے مذاکرات کر رہا تھا، جس کا مقصد اپنے پرانے MiG-29 طیاروں کو تبدیل کرنا تھا۔” آزاد فیکٹ چیک نے ان دعووں کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا اور انہیں محض ایک پروپیگنڈہ قرار دیا جو کہ افراتفری پھیلانے کے لیے تھا۔

اکتوبر 2024 میں میڈیا رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کی کہ آذربائیجان نے جے ایف-17C بلاک-III فائٹر جیٹ کو فعال سروس میں لایا ہے، جو پاکستان کے ساتھ فروری 2024 میں طے پانے والے 1.6 بلین ڈالر کے معاہدے کے تحت تھا۔

ڈیفنس پوسٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اعلان آذربائیجان کے صدر کے دفتر کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں صدر الہام علیئیف کو 25 ستمبر 2024 کو باکو میں آذربائیجان بین الاقوامی دفاعی نمائش کے دوران ایک طیارے کے اندر بیٹھے ہوئے دکھایا گیا۔

اپنے دورے کے دوران، صدر علیئیف کو وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف اور پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس بورڈ کے چیئرمین ایئر وائس مارشل حاکم رضا نے طیارے کی خصوصیات، کارکردگی اور آپریشنل صلاحیتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

اسی روز آذربائیجان کے ایران میں سفیر، علی علی زادہ، جو پہلے پاکستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس  پیشرفت سے آگاہ کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون میں اس نئے سنگ میل کو اجاگر کیا۔

آزاد فیکٹ چیک نے اس گمراہ کن معلومات کو ایک اور مثال قرار دیا ہے کہ کس طرح بھارت سے منسلک آن لائن نیٹ ورکس، بالخصوص را کے تعاون سے چلنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، پاکستان کے خلاف جھوٹی خبریں اور پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ’’را‘‘سے منسلک X اکاؤنٹ کی پاکستانی ہیلی کاپٹر کے گرانے سے متعلق جھوٹی خبر بے نقاب

عام افراد کو خاص طور پر اس وقت باخبر رہنا چاہیے جب لوگ اس بارے میں غیر یقینی ہوں یا جب معلومات تیزی سے پھیل رہی ہوں،  سوشل میڈیا اور دیگر جگہوں پر جھوٹے افواہیں پھیلتی رہتی ہیں، جو عموماً تصدیق کے بغیر ہوتی ہیں اور اکثر وائرل ہوتی ہیں۔ قابل اعتماد ذرائع سے جڑے رہنا، عوام کو درست، بروقت اور ذمہ دارانہ معلومات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *