ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام سفارتی ضابطے توڑ کر جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی اور جنگ بندی پر ان کا شکریہ ادا کیا: راہول گاندھی

ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام سفارتی ضابطے توڑ کر جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی اور  جنگ بندی  پر ان کا شکریہ ادا کیا: راہول گاندھی

ویب ڈیسک: بھارتی نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران ملک کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ناکام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام سفارتی ضابطے توڑ کر جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی اور جنگ بندی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

راہول گاندھی نے سوال اٹھایا کہ بھارت کے وزیر خارجہ کس سیارے پر بیٹھے ہیں؟ نیچے آئیے! آپ دنیا بھر میں گھوم پھر کر سب کو بتا رہے ہیں کہ پاکستان دہشتگردی کر رہا ہے، جبکہ دوسری طرف سینٹ کام کمانڈر جنرل کُریلا پاکستان کے ساتھ انسداد دہشتگردی پر مشترکہ پریس کانفرنس میں شریک ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک نیا لفظ آیا ہے: ‘نیو نارمل’۔ وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ تمام ممالک نے دہشتگردی کی مذمت کی ہے، لیکن یہ نہیں کہا کہ کسی ایک ملک نے بھی پاکستان کی مذمت نہیں کی۔ سب نے صرف دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران ممالک پاکستان کی مذمت کیا کرتے تھے۔

راہول گاندھی نے “آپریشن سندور” کے دوران لوک سبھا میں حکومت کی پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ “حکومت کہتی ہے کہ دہشتگردی کا کوئی بھی واقعہ جنگ کے مترادف ہے، اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی دہشتگرد صرف ایک حملے سے بھارت کے لیے جنگ چھیڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رافیل طیاروں کی تباہی کا چشم دید گواہ ہوں، امریندر سنگھ نے پارلیمنٹ میں مودی سرکار کے جھوٹ کی دھجیاں اڑا دیں

وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہاکہ “ڈونلڈ ٹرمپ 29 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کروائی۔ اگر ٹرمپ جھوٹ بول رہے ہیں تو وزیراعظم مودی کو کھل کر پارلیمنٹ میں آکر یہ کہنا چاہیے کہ وہ جھوٹے ہیں۔

راہول گاندھی نے بھارتی فضائیہ کے نقصان پر بھی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ آپ پاکستان گئے، اور آپ نے ہمارے پائلٹس کو کہا کہ ان کے ایئر ڈیفنس کو نشانہ نہ بنائیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ طیارے مار گرائے جائیں گے۔ آپ نے ہمارے پائلٹس کے ہاتھ باندھ دیے۔ یہ آپ کی سیاسی کمزوری تھی جس کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے مزید کہاکہ اکیسویں صدی میں اگر طیارے کسی دشمن کے محفوظ فضائی حدود میں داخل ہوں اور ان کے ایئر ڈیفنس کو نشانہ نہ بنائیں، تو وہ ضرور مار گرائے جائیں گے۔ آپ [مودی حکومت] نے پاکستانی حکومت کو فون کیا، انہیں بتایا کہ آپ فوجی اہداف کو نشانہ نہیں بنائیں گے، اور پھر بیٹھ کر ان کا جواب دیکھتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن سندور میں مودی سرکار کی ناکامی اور خاموشی پر کانگریس رہنماؤں کی تنقید

راہول گاندھی نے زور دے کر کہا کہ یہ بات بے معنی ہے کہ آپ کسی ملک پر حملہ کریں اور پھر یہ توقع رکھیں کہ وہ کوئی ردِعمل نہیں دے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *