ایران نے ملکی تاریخ میں سونے کے سب سے بڑے ذخائر میں سے ایک دریافت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ ذخیرہ ایران کی معروف سونے کی کان ’شادان‘ میں دریافت ہوا ہے جو جنوبی خراسان کے علاقے میں واقع ہے اور طویل عرصے سے ملک کی اہم ترین معدنی جگہوں میں شمار ہوتی ہے۔
ایرانی وزارتِ صنعت، معدنیات و تجارت نے اس وسیع ذخیرے کی باضابطہ تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’شادان کان‘ میں موجود سونے کا نیا ذخیرہ ملکی معیشت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔
حکام کے مطابق یہ ذخیرہ ’رگوں کی شکل‘ میں پایا گیا ہے، جو عام طور پر انتہائی خالص اور قابلِ استخراج طلائی ذخائر کی طرف اشارہ ہوتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نئے دریافت شدہ ذخیرے میں تقریباً 7.95 ملین ٹن آکسائیڈ سونا اور 53.1 ملین ٹن سلفائیڈ سونا موجود ہے، جو ایران کے سونے کے موجودہ ذخائر میں غیر معمولی اضافہ کرے گا۔
ماہرین کے مطابق اس دریافت سے ایران کی سونے کی صنعت میں نہ صرف سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ مقامی روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایران میں اس وقت ’15 فعال سونے کی کانیں‘ کام کر رہی ہیں جن میں سب سے بڑی کان ’زرشوران‘ ہے، جو ملک کے شمال مغربی حصے میں واقع ہے اور مشرق وسطیٰ کی بڑی سونے کی کانوں میں شمار ہوتی ہے۔ نئے ذخیرے کی دریافت نے ایران کی معدنی صلاحیتوں پر ایک بار پھر عالمی توجہ مبذول کرا دی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ’شادان کان‘ میں کام تیزی سے جاری ہے اور نئے ذخائر کی دریافت کے بعد سونے کی پیداوار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔