پی ٹی اے کا موبائل ڈیوائسز کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان

پی ٹی اے کا موبائل ڈیوائسز کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل ڈیوائسز کی رجسٹریشن کی عارضی طور پر معطلی بارے آگاہ کر دیا۔

پی ٹی اے کے مطابق 6 دسمبر کی رات 12 بجے سے 7 دسمبر کی شام تک ڈیوائس آئیڈنٹی فکیشن رجسٹریشن بلاکنگ سسٹم عارضی معطل رہے گا۔ اعلامیہ کے مطابق ایف بی آر کے طے شدہ مرمتی کاموں کی وجہ سے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم عارضی بنیاد پر دستیاب نہیں ہوگا۔

پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ ڈیوائس رجسٹریشن کے حوالے سے کسی بھی ممکنہ تاخیر سے بچنے کے لیے رجسٹریشن کا عمل پیشگی مکمل کیا جائے گا۔ غیر رجسٹرڈ موبائل ڈیوائس کسی بھی وقت بلاک ہو سکتی ہے۔

پی ٹی اے کے ڈی آئی آر بی ایس سسٹم کے مطابق صرف منظور شدہ ڈیوائسز ہی نیٹ ورک پر چل سکتی ہیں۔
#06#*ڈائل کر کے اپنے 15 ہندسوں پر مشتمل آئی ایم ای آئی (IMEI) نمبر حاصل کریں اور پی ٹی اے کی ویب سائٹ یا 8484 پر ایس ایم ایس کے ذریعے اپنی موبائل ڈیوائس کا اسٹیٹس چیک کریں۔

مزید پڑھیں: بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والوں کے لئے خوشخبری

پی ٹی اے کے مطابق نان رجسٹرڈ موبائل فونز کو ڈیوائس شناخت رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم (DIRBS) کے ذریعے رجسٹر کرانا لازمی ہے، اس کے بغیر فون استعمال کرنا، خریدنا یا بیچنا جرم تصور ہوگا۔

اتھارٹی کے مطابق ایسے فونز اکثر اسمگلنگ، مالی دھوکہ دہی اور سائبر جرائم میں استعمال ہوتے ہیں جن سے نہ صرف صارفین بلکہ ریاستی سلامتی کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، اس لئے یہ اقدام پاکستان کے ٹیلی کام سیکٹر کے لیے ایک سنگ میل ہے۔

ماہرین کے مطابق دنیا کے کئی ممالک میں ایسے اقدامات سےموبائل اسمگلنگ اور فراڈ میں نمایاں کمی آئی ہے، پاکستان میں بھی اس اقدام سے نہ صرف سائبر سکیورٹی میں بہتری آئے گی بلکہ معاشی اور سماجی سطح پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ذاتی معلومات محفوظ رکھنے کے لیے پی ٹی اے کی اہم ہدایات جاری

پی ٹی اے حکام نے صارفین کو ڈیوائس شناخت رجسٹریشن اور بلاکنگ سسٹم کے ذریعے اپنے فونز کا اسٹیٹس چیک کرنے اور بروقت رجسٹریشن مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، نان رجسٹرڈ فونز استعمال کرنے پر صارفین کو نہ صرف سروس کی معطلی بلکہ قانونی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *