امریکا نے افغانستان میں چھوڑا اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہونے کی تصدیق کر دی گئی۔
امریکی سپیشل انسپکٹر جنرل برائے تعمیر نو افغانستان کی جاری کردہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان مخالف کارروائیوں میں استعمال کر رہی ہے، امریکی اسلحے سے ٹی ٹی پی کو پاکستان میں حملوں کی تقویت ملی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اسلحے نے ٹی ٹی پی کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کیا، افغان طالبان ٹی ٹی پی کو لاجسٹک اور آپریشنل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں، حکومت پاکستان نے امریکی ساختہ 63 اقسام کا اسلحہ ٹی ٹی پی سے ضبط کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی سے ضبط کیا گیا اسلحہ افغانستان میں امریکا کے چھوڑے اسلحے سے مماثلت رکھتا ہے، امریکا نے 2002ء سے 2021ء تک افغانستان کی تعمیر نو پر 144.7 ارب ڈالر خرچ کئے، 20 سالہ مشن استحکام اور جمہوریت لانے میں ناکام رہا۔
اس سےقبل امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن نے افغانستان میں چھوڑے ہوئے امریکی اسلحے کا پاکستان کے خلاف استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے۔ کہ انخلا کے وقت اسلحہ ساتھ نہیں لے جانا سنگین فوجی کوتاہی تھی۔
امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن بیری رچرڈ ڈوناڈیو نے کہا امریکی اسلحہ بلیک مارکیٹ میں جانے پر تشویش ہے اور دہشت گرد یہ اسلحہ پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے اور افغان حکومت سے بات چیت اور یقین دہانیاں بھی حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے ٹی وی انٹرویو میں کہا امریکا کے افغانستان میں چھوڑے گئے اسلحہ کا استعمال بند ہونا چاہیے۔ افغان طالبان امریکا کے رہ جانے والے اسلحہ کی فروخت پر قابو پائیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ یہ اسلحہ غیرضروری افراد کے ہاتھ لگے، ٹرمپ حکومت امریکی اسلحہ کے بار ے میں بہتر فیصلہ کر رہی ہے۔
امریکی سیکرٹ سروس کے سابق رکن نے کہا کہ صدر ٹرمپ علاقے کی ترقی کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کی پالیسیاں پاکستان کے مفاد میں ہیں، صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک مطلوب دہشت گرد کی حوالگی پر پاکستان کی ستائش کی۔