وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف غداری کے مقدمے کی کارروائی کو کسی صورت رد نہیں کیا جاسکتاان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی موجودہ سرگرمیوں اور بیانات نے معاملات کو وہاں پہنچا دیا ہے جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا اور عمران خان کا سیاسی انجام وہی ہوسکتا ہے جو ایم کیو ایم لندن اور اس کے بانی قائد کا ہوا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں قومی سلامتی سے متعلق جو واضح اور دوٹوک پیغام دیا ہے اسے حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
ان کے مطابق یہ پیغام براہِ راست پی ٹی آئی کی قیادت کے لیے تھا اور اگر اسے سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کے خلاف بیانات اور اشتعال انگیزی کسی بھی طور برداشت نہیں کی جائے گی۔
مشیرِ سیاسی امور نے مزید کہا کہ عمران خان کی بہن سے ہونے والی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے ٹوئٹ اور اس میں استعمال کی گئی زبان سے صورتحال مزید واضح ہوگئی ہے اور یہ طے ہوچکا ہے کہ ریاست ایسے رویے کو نظرانداز نہیں کرے گی۔
رانا ثنا اللہ کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت جلسوں اور بیانات کے ذریعے جس سمت بڑھ رہی ہے، اس کا نتیجہ انہیں اسی شدت سے ملے گا جس طرح وہ اشتعال پھیلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایم کیو ایم لندن اور اس کے بانی کہاں کھڑے ہیں، یہ سب کے سامنے ہے اور پی ٹی آئی بھی اسی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے
رانا ثنا اللہ کے مطابق جلد ملک میں ایک تحریک انصاف پاکستان اور تحریک انصاف اڈیالہ بنتی دکھائی دے رہی ہے کیونکہ پارٹی کی اکثریت اس ’ پاگل پن کا حصہ بننے کو تیار نہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد دہشت گردوں کے بیانیے کو بھارت، افغانستان اور پی ٹی آئی کے کچھ میڈیا حلقوں نے ایک ہی انداز میں آگے بڑھایا، جس سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔